مکرم پیر شریف احمد صاحب اور مکرمہ سارہ نسیم صاحبہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ23؍مئی2007ء میں مکرم زاہد محمود احمد صاحب نے اپنے نانا مکرم پیر شریف احمد صاحب اور نانی مکرمہ سارہ نسیم صاحبہ کا ذکرخیر کیا ہے۔
محترم پیر شریف احمد صاحب حضرت صوفی احمد جان صاحب لدھیانویؓ کے پڑپوتے، حضرت پیر افتخار احمد صاحبؓ کے پوتے اور حضرت پیر حبیب احمد صاحبؓ کے بیٹے تھے۔ قادیان میں 1927ء میں پیدا ہوئے۔ ساتویں جماعت تک تعلیم قادیان میں ہی حاصل کی جہاں مدرسہ احمدیہ میں آپ کے والد مدرس تھے۔ پھر والد صاحب زیرہ ضلع فیروزپور میں ایک سکول میں ہیڈ ماسٹر ہو گئے تو بیٹے کو بھی ہمراہ لے گئے۔ لیکن ابھی آپ میٹرک میں تھے کہ تقسیم ہند ہوگئی اور یہ گھرانہ لاہور سے ہوتا ہوا جہلم میں آبسا۔
مکرمہ سارہ نسیم صاحبہ کے والد محترم غلام علی راٹھور صاحب نے 1920ء میں احمدیت قبول کی تھی۔ اُن کا تعلق کنجاہ ضلع گجرات سے تھا۔ احمدی ہونے پر شدید مخالفت کا سامنا کرنا پڑا اور آخر گھر چھوڑنا پڑا۔ بیعت سے پہلے افریقہ میں تھے، لیکن وہاں بھی دوبارہ نہ جاسکے تو یوپی (اترپردیش) میں کپڑے کا کاروبار شروع کیا۔ یہیں مکرمہ سارہ نسیم صاحبہ کی پیدائش ہوئی۔ تقسیم ہند کے بعد یہ گھرانہ دوبارہ گجرات آکر آباد ہوگیا۔ 1951ء میں آپ کی شادی ہوئی۔
دونوں میاں بیوی کی مشترکہ خصوصیات میں نمازوں کا التزام، تلاوت قرآن میں باقاعدگی، خلیفۂ وقت کی کامل اطاعت اور بے حد دعاگو ہونا تھا۔ رات کے پچھلے پہر جب بھی میری آنکھ کھلی دونوں کو تہجد میں مصروف پایا۔ دونوں دل کے مریض اور دیگر بیماریوں کا شکار بھی تھے لیکن کبھی اُنہیں بستر پر ہائے ہائے کرتے نہیں دیکھا۔ ہمیشہ جماعتی کام بڑھ چڑھ کر کرتے دیکھا۔ مجھے پیار تو کرتے تھے نماز یا اجلاسات میں رعایت نہیں تھی۔ انداز تربیت بہت عمدہ تھا۔ سکول کے زمانہ میں میرے ایک دوست نے مجھے اپنی سالگرہ کی پارٹی اور تحائف کا بتایا تو مَیں نے بھی اپنی سالگرہ منانا چاہی لیکن اماں اور ابا نے مجھے سمجھایا کہ ہم احمدی سالگرہ نہیں مناتے۔ اُسی شام ابو نے مجھے اپنے پاس بلاکر ایک کاغذ دیا کہ یہ تمہارا سالگرہ کا تحفہ ہے۔ یہ تحریک جدید کے چندہ کی رسید تھی جو میری طرف سے دیا گیا تھا۔
اماں بہت لمبا عرصہ اپنے حلقہ کی صدر لجنہ رہیں۔اور ابو لمبا عرصہ مجلس انصاراللہ کے منتظم مال اور آڈیٹر رہے۔ 25؍ نومبر 2003ء کو آپ کی وفات ہوئی اور تدفین باغ احمد قبرستان کراچی میں ہوئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں