مکرم چودھری محمد احمد صاحب شہید

(مطبوعہ الفضل ڈائجسٹ، الفضل انٹرنیشنل 12 جون 2020ء)

لجنہ اماء اللہ جرمنی کے رسالہ ’’خدیجہ‘‘ (شہداء نمبر۔ شمارہ2۔ 2010ء) میں مکرمہ امۃالنصیر صاحبہ اور مکرمہ ذکیہ بیگم صاحبہ کے قلم سے مکرم چودھری محمد احمد صاحب شہید کا ذکرخیر شائع ہوا ہے۔ شہید مرحوم کا ذکرخیر اور واقعہ شہادت کا بیان قبل ازیں 16؍مئی 2014ء کے شمارہ کے اسی کالم ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘ کی زینت بنایا جاچکا ہے جسے ویب سائٹ میں بھی سرچ کیا جاسکتا ہے۔ ذیل میں سابقہ مضمون سے چند تصحیح شدہ اور اضافی امور پیش ہیں۔
محترم چودھری محمد احمد صاحب شہید کے دادا حضرت چودھری فضل داد اولکھ رضی اللہ عنہ نے 1895ء میں بیعت کی۔ شہید مرحوم 1928ء میں کھیوہ ضلع فیصل آباد میں پیدا ہوئے اور وہیں سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔ اپنے والد محترم ڈاکٹر نور محمد صاحب کے ہاں پہلے یہ دو بھائی جڑواں پیدا ہوئے تھے بعدازاں تین بہنیں ہوئیں۔
شہید مرحوم نے میٹرک فیصل آباد سے کیا اور پھر پاک فضائیہ میں ملازم ہوگئے۔ چوبیس سال کی ملازمت کے بعد 1972ء میں ریٹائرڈ ہوئے تو بم ڈسپوزل کی ٹریننگ کے لیے امریکہ بھجوائے گئے۔ دو سال کی ٹریننگ کے بعد وارنٹ آفیسر کے طور پر کام کرتے رہے۔ 1965ء میں مخصوص اسلحہ لینے کے لئے چین بھی گئے۔ جنگ کے دوران جب لوڈر (جس کے ذریعے طیارے میں بم لوڈ کیے جاتے ہیں) خراب ہوگیا تو آپ نے بڑی بہادری سے کندھوں پر بم رکھ کے لوڈ کیے اور اپنے ساتھیوں کی بھی ہمّت بندھائی۔ آپ ایک فرض شناس اور نڈر فوجی تھے۔ اپنے کام میں بہت ماہر تھے۔ اوجڑی کیمپ کا سانحہ ہوا تو آپ کو بھی بلوایا گیا لیکن آپ کا مشورہ نہ مانا گیا۔ بعد میں امریکہ سے آنے والی خصوصی ٹیم نے بھی وہی مشورہ دیا۔
شہید مرحوم نماز کے پابند اور قرآن کریم کی تلاوت میں باقاعدہ تھے۔ اپنی ایک بہن جو بہت چھوٹے بچوں کے ساتھ بیوہ ہوگئی تھیں، اُن کا ہر طرح سے خیال رکھا، اُن کے بچوں کو اچھی تعلیم دلوائی اور بہت محبت دی۔
شہید مرحوم نماز جمعہ کی ادائیگی اہتمام سے کرتے۔ ایک دن پہلے ہی کپڑے استری کرکے لٹکادیتے اور بارہ بجے تک مسجد پہنچ جاتے۔ سانحہ لاہور کے دن شدید زخمی ہونے کے باوجود پورے ہوش و حواس میں دہشتگرد کو دبوچنے اور اُس کی خودکُش جیکٹ کو ناکارہ بنانے میں آپ کا کردار تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ واقعہ کے بعد جناح ہسپتال میں آپریشن کے دوران 85 سال کی عمر میں آپ کی شہادت ہوئی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں