مگرمچھ

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 26نومبر 2021ء)
عموماً گرم علاقوں میں پائے جانے والے جانور مگرمچھ کے بارے میں ایک مختصر معلوماتی مضمون ماہنامہ ’’تشحیذالاذہان‘‘ ربوہ دسمبر 2012ء میں شامل ہے۔

مگرمچھ پانی اور خشکی دونوں جگہوں پر رہ سکتا ہے۔ خشکی پر اس کی بعض اقسام کی رفتار گیارہ کلومیٹر فی گھنٹہ ہوتی ہے۔ اس کا منہ بڑا، جبڑے مضبوط اور دانت بہت تیز اور بہت زیادہ ہوتے ہیں۔ اپنے مضبوط جبڑوں سے جب کسی کو پکڑے تو کوئی اُسے چھڑا نہیں سکتا۔ اس کی جلد بہت سخت ہوتی ہے۔ زیادہ تر مچھلیاں اور پرندے کھاتا ہے لیکن کبھی کبھار چھوٹے مگرمچھوں، دیگر جانوروں اور شارک مچھلیوں کو بھی کھا جاتا ہے۔ عام طور پر اپنے شکار کا بہت خاموشی سے انتظار کرتا ہے البتہ غصّے میں آئے تو آوازیں بھی نکالتا ہے۔ زیادہ تر پانی کے اوپر تیرتا رہتا ہے لیکن باہر سے نظر نہیں آتا۔ اگر اسے تنگ کیا جائے تو انسانوں پر بھی حملہ کردیتا ہے۔عموماً اس کی عمر ستّر سال ہوتی ہے لیکن بعض مگرمچھ سو سال سے زیادہ عرصہ زندہ رہتے ہیں۔ مگرمچھ میں پسینہ خارج کرنے والے غدود نہیں ہوتے اس لیے یہ منہ کھول کر سوتے ہیں۔ ایک بڑے مگرمچھ کا وزن تقریباً بارہ سو کلوگرام تک اور عموماً جسامت ایک سے ڈیڑھ میٹر تک ہوسکتی ہے لیکن بعض اقسا م کے مگرمچھ پانچ میٹر لمبے ہوتے ہیں۔ سب سے بڑا مگرمچھ 1974ء میں آسٹریلیا میں مارا گیا تھا جس کی لمبائی 6.2 میٹر تھی۔
مگرمچھ کو اس کی کھال کے لیے شکار کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے ان کی نسل خطرے میں ہے اور کئی ممالک میں ان کے شکار پر پابندی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں