مینار پاکستان لاہور

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 2؍دسمبر 2022ء)
ماہنامہ ’’تشحیذالاذہان‘‘ ربوہ جولائی 2013ء میں پاکستان کی قومی یادگار ’’مینار پاکستان‘‘ کے بارے میں ایک معلوماتی مضمون شامل اشاعت ہے۔

لاہور میں مینارپاکستان عین اُسی جگہ تعمیر کیا گیا ہے جہاں 23؍مارچ 1940ء کو قائداعظم محمد علی جناح کی صدارت میں منعقد ہونے والے آل انڈیا مسلم لیگ کے اجلاس میں تاریخی ’’قرارداد پاکستان‘‘ منظور ہوئی تھی۔ یہ جگہ اُس وقت منٹوپارک کہلاتی تھی۔ اب یہ اقبال پارک کہلاتا ہے۔

صدر محمد ایوب خان

1960ء میں صدر محمد ایوب خان نے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی جس کی منظورشدہ سفارشات اور ڈیزائن پر اس مینار کی تعمیر ہوئی۔ مینار کا ڈیزائن ترک ماہر تعمیرات مرات خان نے تیار کیا۔ مینار کا نچلا حصہ پھول کی پتیوں سے مشابہت رکھتا ہے۔ اس کی سنگ مرمر کی دیواروں پر قرآن کریم کی آیات، قائداعظم محمد علی جناح اور علامہ محمد اقبال کے اقوال اور مسلمانوں کی تحریک آزادی کی مختصر تاریخ کندہ ہے۔ قرارداد پاکستان کا مکمل متن بھی اردو اور بنگالی زبانوں میں کندہ ہے۔
مینار کی تعمیر کا کام میاں عبدالخالق اینڈ کمپنی نے 23؍مارچ 1960ء کوشروع کیا اور اکتوبر 1968ء میں 75؍لاکھ روپے کی لاگت سے اس کی تعمیر مکمل ہوئی۔ یہ اٹھارہ ایکڑ رقبے پر محیط ہے۔ مینار کی بلندی 196فٹ ہے اور مینار کے اوپر جانے کے لیے 324 سیڑھیاں بنائی گئی ہیں جبکہ جدید لفٹ بھی نصب کی گئی ہے۔
مینار پاکستان کے احاطے میں پاکستان کے قومی ترانے کے خالق حفیظ جالندھری کا مزار بھی ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں