وقت کے محل میں اِک اَور نئی خشت سجی … نظم

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 6؍جنوری 2023ء)
روزنامہ’’الفضل‘‘ربوہ یکم جنوری 2014ء میں مکرم پروفیسر مبارک احمد عابد صاحب کا نئے عیسوی سال کے آغاز کے حوالے سے درج ذیل منظوم کلام شامل اشاعت ہے۔
اس نظم کا آخری شعر جناب مجیدامجد کا ہے۔ نیز حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اس شعر میں مذکور پھول کے حوالے سے اپنے ایک جوابی مکتوب میں فرمایا کہ ’’آپ نے جس پھول کا ذکر کیا ہے یہ عام پھول نہیں ہے۔ یہ پھول بھی لازوال اور زندگی بخش ہے جس سے چمٹنے میں ہی زندگی ہے۔ ‘‘

منظوم کلام ہدیۂ قارئین ہے:

وقت کے محل میں اِک اَور نئی خشت سجی
کہکشاؤں میں نیا اَور ستارہ چمکا
موجِ نَو حلقہ امواج میں بیدار ہوئی
اِک گہر اَور سمندر میں نمودار ہوا

وقت لاریب نئے سانچے میں ڈھل جاتا ہے
ایک ہی رہتا ہے محبوب سے چاہت کا شباب
کل اگر آج کی تزئین لیے آیا ہے
آج بھی اپنا اثاثہ ہے وہی تازہ گلاب

ڈگمگائی نہ حیات آئی نہ لغزش کوئی
ہاتھ سے دنیا کے ہے کون سی بجلی نہ گری
’’بارہا تُند ہوائیں چلیں طوفان آئے
لیکن اِک پھول سے چمٹی ہوئی تتلی نہ گری‘‘

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں