وہ میرے قلب و جگر میں مرے لہو میں تھا – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18؍اکتوبر 2005ء میں شامل اشاعت مکرم احمد منیب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے:

وہ میرے قلب و جگر میں مرے لہو میں تھا
مرے قلم کی روانی ، مری نمو میں تھا
وہ باغ لیل و نہاراں کے رنگ و بو میں تھا
نگاہِ ہستیٔ دوراں کے ہر سبو میں تھا
چراغِ مستیٔ ساغر وجود تھا اس کا
وہ مثل سیل رواں اشک آرزو میں تھا
مَیں اُس کے قرب کی راہیں تلاشتا ہی رہا
وہ مثل ابر بہاراں تھا کُو بہ کُو میں تھا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں