پروفیسر ڈاکٹر سیّد محمد مجید عالم صاحب

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان یکم ستمبر 2011ء میں مکرم سیّد شارق مجید صاحب نیاپنے والد محترم پروفیسر ڈاکٹر سیّد محمد مجید عالم صاحب کا ذکرخیر کیا ہے جو 15؍اپریل 2011ء کو قادیان میں وفات پاگئے اور بہشتی مقبرہ میں سپردخاک ہوئے۔
محترم سیّد محمد مجید عالم صاحب 1934ء میں خانپورملکی (بہار) میں محترم سیّد عاشق حسین صاحب کے ہاں پیدا ہوئے جنہیں انگریزوں نے اعزازی تحصیلدار اور ضلعی عدالت کا جیورسٹ مقرر کیا ہوا تھا۔ انہوں نے 1945ء میں بیعت کی توفیق پائی تھی اور پھر شدید مخالفت اور معاشرتی بائیکاٹ پر نہایت درجہ استقامت کا مظاہرہ کیا۔ 1946ء میں انہوں نے اپنے تینوں بیٹوں کو تعلیم حاصل کرنے قادیان بھجوادیا۔ لیکن جلد ہی تقسیم ہند کا عمل شروع ہوا تو یہ تینوں واپس آگئے۔ حالات سازگار ہوئے تو 1950ء میں سیّد محمد مجید عالم صاحب دوبارہ قادیان آگئے لیکن تب تک اسکول کا باقاعدہ نظام نہیں تھا چنانچہ درویشان کرام سے تعلیم حاصل کرتے رہے اور پھر مجبوراً واپس وطن چلے گئے۔ اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور کالج میں لیکچرار لگ گئے۔ دورانِ ملازمت ہی اردو زبان میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی اور ہیڈآف ڈیپارٹمنٹ مقرر ہوئے۔
محترم پروفیسر محمد مجید عالم صاحب ایک بااخلاق، ملنسار اور ایماندار انسان تھے۔ صوم وصلوٰۃ کے پابند، دعاگو اور کثرت سے نفل پڑھا کرتے تھے۔ علاقے کے لوگ، ہندو یا مسلمان، سب بہت عزت کرتے اور مشورے لیا کرتے تھے۔ مخالفت کے باوجود غیراحمدیوں نے اپنی انجمن کا ممبر بنایا ہوا تھا۔ مقامی جماعت کے 24 سال تک صدر بھی رہے۔ آپ کے پڑدادا نے ایک عالی شان مسجد بناکر 40 بیگھ زمین کے ساتھ وقف کردی تھی۔ آپ کے والد نے قبول احمدیت کے بعد اس مسجد کو چھوڑ کر ایک احمدیہ مسجد تعمیر کروائی۔
مکرم پروفیسر صاحب کو خلافت احمدیہ اور قادیان سے انتہائی محبت تھی۔ چنانچہ ریٹائر ہونے کے بعد 1997ء میں اپنے تین بچوں کے ساتھ قادیان منتقل ہوگئے۔ آپ کے تین بیٹے قادیان میں ہی خدمت دین میں مصروف ہیں جبکہ چوتھے (مضمون نگار) بنگلور میں مقیم ہیں۔ دو بیٹیوں میں سے ایک بچے کی پیدائش کے وقت وفات پاگئی تھیں۔ جبکہ باقی ساری اولاد خدا کے فضل سے صاحبِ اولاد ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں