پیسا مینار اٹلی (Tower of Pisa)

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 18؍ تا 24جون 2021ء)
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 23؍جنوری 2013ء میں اٹلی میں واقع پیسا مینار کے بارے میں مضمون شائع ہواہے۔
پیسا کا صحیح تلفظ اطالوی زبان میں ’’پیزا‘‘ ہے۔ یہ وسطی اٹلی کا شہر ہے جو دریائے آرنو پر بحیرہ ٹرینین کے قریب واقع ہے۔ گیلیلیو بھی اسی جگہ پیدا ہوا تھا۔ ’’پیسامینار‘‘ کو ’’خمیدہ مینار‘‘ بھی کہا جاتا ہے۔ اس ٹیڑھے مینار نے پیسا شہر کو بڑی شہرت بخشی ۔ 190فٹ بلند یہ مینار جو عجائبات عالم میں شامل ہے اپنی تعمیر کے فوراً بعد ہی جھکنا شروع ہو گیا۔ اب یہ عمود سے 14فٹ ہٹا ہوا ہے۔ اس مینار کی تعمیر کا مقصد کلیسا کے لئے گھنٹی گھر تھا تاکہ گھنٹی کی آواز سن کر لوگ عبادت کے لیے پہنچیں۔ اس کی تعمیر کا آغاز تو 1174ء میں ہوا تھا مگر تکمیل 1350ء میں ہوئی۔اس کی جنوبی بنیاد ریت میں رکھی گئی اور ابھی بمشکل تین گیلریاں بنی تھیں کہ یہ مینار جھکنا شروع ہو گیا۔

جب اٹلی کی یہ شہرہ آفاق یادگار پیسا مینار آہستہ آہستہ ’’نیم دراز‘‘ ہوگیا تو پوری دنیا کے لوگ اس مینار کے گرنے کے منتظر تھے۔ بالآخر اٹلی کی حکومت نے اس مینار کو سیدھا کرنے کا فیصلہ کیا ۔ اہل پیسا چاہتے تھے کہ یہ یادگار کم از کم 16انچ سیدھی ہو جائے تاکہ اس کی وجہ شہرت یعنی اس کا مشہور ٹیڑھا پن بھی برقرار رہے۔ اس مینار کو سیدھا کرنے کا کام پولینڈ کے ماہر تعمیرات اور انجینئر مائیکل سیموئیل کو سکی کی سربراہی میں ماہرین کی ایک ٹیم کو سونپا گیا ۔ اس ٹیم نے مینار کے جھکاؤ کے مخالف سمت کھدائی کی اور18ماہ تک جانفشانی سے کام کیا اور مینار کو 4.8 انچ تک سیدھا کر لیا۔ اس عمل میں تقریباً26ملین ڈالر لاگت آئی۔ 17جون 2000ء کو رومی یونیورسٹی کے 200طلباء نے مینار کی 293 سیڑھیاں چڑھ کر اس کی مضبوطی اور استحکام کاثبوت دنیا کے سامنے پیش کیا۔ چنانچہ آٹھ سو سال کے ٹیڑھے پن سے نجات پانے کے بعد سیدھا کرکے پیسا شہر کا یہ مینار عوام کے لیے دوبارہ کھول دیا گیا۔ شہر کے باشندوں نے اپنے شہر کی شناخت دوبارہ کھل جانے کی خوشی میں 17جون 2000ء کو شہربھر میں چراغاں کیا اورمینار کے قریب سبزہ زار میں آتش بازی کا شاندار مظاہرہ بھی کیا گیا۔

100% LikesVS
0% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں