چاہت کی یہ رُوداد رقم ہو کے رہے گی – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 7 جنوری 2011ء میں مکرم عبدالصمد قریشی صاحب کی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب پیش ہے:

چاہت کی یہ رُوداد رقم ہو کے رہے گی
اک روز ختم شامِ اَلَم ہو کے رہے گی
ہو جائیں گے سب دُور غمِ ہجر کے سائے
دیوانوں پہ اب نظرِ کرم ہو کے رہے گی
کب تک کوئی روکے گا محبت کی ہوا کو
نفرت کی یہ دیوار ختم ہو کے رہے گی
رکھو گے کہاں تک اسے پابندِ سلاسل
اک روز تو توقیرِ قلم ہو کے رہے گی
سینچا ہے اسے ہم نے سدا خونِ جگر سے
یہ خاکِ وطن دیکھنا نَم ہو کے رہے گی

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں