چل بسی ہے حضرت اقدس کی پیاری والدہ – نظم

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ ستمبر 2011ء میں حضرت صاحبزادی ناصرہ بیگم صاحبہ کی وفات پر کہی گئی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:

چل بسی ہے حضرت اقدس کی پیاری والدہ
جو تھی ربوہ کی مکیں اَب خُلد کی ہے خالدہ
حضرتِ مسرور کی تھی اُمِّ فرخندہ جبیں
سیرتِ رخشندہ جس کی تھی وہ رخشندہ جبیں
تھی مثالِ شمع روشن بزمِ مستورات میں
ہاں سراپا انجمن تھی عین اپنی ذات میں
تعزیت ہیں پیش کرتے خدمتِ مسرور میں
ہم بھی ہیں ڈوبے ہوئے تیرے غمِ مستور میں
کس قدر تھا دُور تُو جس دَم ہوا اُن کا وصال
ربطِ روحانی کی رُو سے قرب تیرا بے مثال
وہ بہشتی مقبرہ میں جب تلک سوتی رہے
بارشِ انوار اُس پر ہر گھڑی ہوتی رہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں