کمپیوٹر اسکرین سے آنکھوں کی حفاظت – جدید تحقیق کی روشنی میں

کمپیوٹر اسکرین کے بداثرات اور آنکھوں کی حفاظت – جدید تحقیق کی روشنی میں
(ناصر محمود پاشا)

دفاتر میں کام کرنے بیشتر افراد کو کمپیوٹر اسکرین کے سامنے زیادہ تر وقت گزارنا پڑتا ہے جس سے ان کی آنکھوں پر بھی ضرورت سے زیادہ زور پڑتا ہے۔ زندگی گزارنے کے طور طریقوں میں جس طرح تبدیلیاں آرہی ہیں اور لوگ اپنا وقت جتنا زیادہ کمپیوٹر پر ویب سرفنگ، ٹیلیویژن پروگراموں سے لطف اندوز ہونے اور ویڈیو گیمز کھیلنے میں صرف کرہے ہیں اسی شرح سے آنکھوں کے مسائل میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ امراض چشم کے ماہرین اس بات کے حامی ہیں کہ لوگوں کی آنکھوں کی صحت کو برقرار رکھنے کی ضرورت ہے۔ اندازہ لگایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں تقریباً 15 کروڑ 80لاکھ افراد ایسے ہیں جنہیں عینک کی ضرورت ہے اور وہ اسے استعمال نہیں کرتے یا ایسی عینک استعمال کرتے ہیں جو ان کی نظر کو بہتر بنانے میں مددگار نہیں ہوتی ہے۔ یہ بات آسٹریلیا، جنوبی افریقہ اور امریکا میں کئے گئے آزادانہ جائزوں سے معلوم کی گئی ہے۔ آنکھوں کا سب سے عام عالمگیر مسئلہ آنکھوں کی تھکاوٹ ہے جس کی علامتوں میں دھندلی یادہری نظر، آنکھوں میں جلن، آنکھوں سے پانی نکلنا اور سر درد شامل ہیں۔ جو لوگ کمپیوٹر پر کام کرتے ہیں انہیں آنکھوں کی خشکی کا مسئلہ درپیش ہوتا ہے جس سے آشوب چشم (Conjucntivitis)شکایت پیدا ہوتی ہے۔ کمپیوٹر پر کام کے دوران لوگ اپنی پلکیں کم جھپکاتے ہیں۔ طبی جائزوں میں دیکھا گیا ہے کہ نارمل حالات کے مقابلے میں کمپیوٹر پر کام کرتے ہوئے 5گنا کم پلکیں جھپکائی جاتی ہیں۔
اگر پپوٹوں حرکت نہ دی جائے اور آنکھیں مسلسل کھلی رہیں تو آنکھ کی بیرونی سطح پر موجود آنسو زیادہ تیزی سے بخارات بن کر اڑ جاتے ہیں اور اس سے آنکھیں خشک ہوجاتی ہے۔
علاوہ ازیں بعض دفاتر میں ہوا میں نمی کم ہوتی ہے یا خشک ہوتی ہے اس سے آنسوؤں کے بخارات بن کر اڑنے کی رفتار تیز ہوجاتی ہے۔ ماہرین یہ مشورہ دیتے ہیں کہ کمپیوٹر پر کام کے دوران آنکھوں پر پڑنے والے دباؤ کو کم کرنے کے لئے زیادہ سے زیادہ پلکیں جھپکائی جائیں۔ ہر بیس منٹ کے بعد دس مرتبہ آنکھوں کو بہت آہستگی کے ساتھ بند کیا جائے۔ اس طرح آنکھیں دوبارہ نم ہوجائیں گی۔ یہ بھی ضروری ہے کہ کمپیوٹر کے قریب جم کر مستقل نہ بیٹھا جائے بلکہ تھوڑی تھوڑی دیر کے بعد اٹھ کر کوئی اور کام کر لیا جائے تا کہ اس وقفے میں آنکھوں کی تھکاوٹ اور دباؤ میں اس وقت نمایاں کمی محسوس کی گئی جب کمپیوٹر پر کام کرنے والے افراد نے اپنے دن بھر کے کام کے دوران پان پانچ منٹ کے چار اضافی ’’منی بریک‘‘ لئے تھے۔ اس وقفے کے دوران آپ کو چاہئے کہ آپ کھڑے ہوجائیں اور اپنے بازو، ٹانگوں، کمر، گردن اور کاندھوں کو ادھر اُدھر حرکت دیں۔ آرکائیوز آف آپتھالمولوجی جرنل میں شائع ہونیوالی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹونا اور سالمن جیسی مچھلیوں کا زیادہ استعمال جس میں اومیگا 3فیٹی ایسڈز کی بہتات ہوتی ہے، آنکھوں کو صحتمند رکھنے میں مددگار ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں گاجر میں بیٹا کیروٹین بہت زیادہ ہوتا ہے جسے انسانی جسم وٹامن A میں تبدیل کردیا ہے اور یہ وہ اہم غذائی جزو ہے جو بصارت کو بحال رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ دیگر ’’بصری غذاؤں‘‘ میں سبز چائے بھی شامل ہے جس میں گل داؤدی، زہرۃ العسل (Honey Suckle) جیسی جڑی بوٹیوں کو جوش دیکر پینا آنکھوں کے لئے فائدہ مند ہوتا ہے۔
٭ خبر ہے کہ کمپیوٹر کے استعمال کے باعث دنیا بھر میں امراض چشم میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کمپیوٹر مانیٹر پر توجہ مرکوز کرنے سے آنکھیں سرخ ہونے یا آنکھوں میں خشکی محسوس ہونے کی علامات پیدا ہوجاتی ہیں۔ جبکہ کمپیوٹر پر توجہ کے دوران آنکھیں جھپکنے کے عمل میں تیزی سے خرابی شروع ہوجاتی ہے۔ عام طور پر ایک منٹ میں 15سے 20 مرتبہ آنکھیں جھپکی جاتی ہیں لیکن جب کمپیوٹر پر کام کیا جاتا ہے تو پھر یہی تعداد 30سے 40 تک چلی جاتی ہے اور اس کی وجہ سے آنکھوںکے اندر محلول کا توازن خراب ہو کر ایسی بیماری پیدا کر دیتا ہے جس میں پٹھوں میں درد اور جسم میں سستی کے آثار نمایاں ہوتے ہیں۔ ماہرین نے آنکھوں کی حفاظت کے لئے کمرے میں مناسب روشنی کی موجودگی اور کچھ دیر کے بعد کمپیوٹر سے توجہ ہٹانے کی ضرورت پر بھی زور دیا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں