کچھ منتظر اپنی باری کے، کچھ مولا پہ قربان ہوئے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4؍اپریل 2011ء میں شہدائے احمدیت کے حوالہ سے کہی جانے والی مکرمہ امۃ ا لباری ناصر صاحبہ کی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

کچھ منتظر اپنی باری کے، کچھ مولا پہ قربان ہوئے
وہ جن پہ ملائک رشک کریں کچھ ایسے بھی انسان ہوئے
کچھ غم ہے ان کے بچھڑنے کا، کچھ رشک ہے ان کی قسمت پر
اس درد میں بھی اک لذّت ہے، غم اور خوشی یکجان ہوئے
اس دین کے ٹھیکیداروں کا سب جَوروستم بے مثل رہا
یوں ظلم کی دنیا میں کتنے فرعون ہوئے ہامان ہوئے
تکتے ہو راہ مسیحا کی پر حق سے آنکھیں پھیری ہیں
کیسے کوئی ان کو سمجھائے جو جان کے بھی انجان ہوئے
ہیں قہرِ الٰہی کا مورد جو خالق سے بے خوف ہوئے
اللہ کو ان کی کیا پرواہ جو سرکش نافرمان ہوئے
ہے درس محبت کا ہم کو، نفرت کا چلن آتا ہی نہیں
حق گوئی ثبات و صبر و وفا ہم لوگوں کی پہچان ہوئے
تاریخ گواہ ہے تھوڑے اور کمزور ہی غالب آتے ہیں
قادر کے پیارے ہاتھوں سے ہی فتح کے سب سامان ہوئے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں