گزر ہو تیرا صَبا ! جب درِ نگاراں سے – نظم

ماہنامہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘ کینیڈا جنوری، فروری 2007ء میں شائع ہونے والی مکرم حبیب الرحمن ساحر صاحب کی ایک نظم سے انتخاب پیش ہے:

گزر ہو تیرا صَبا ! جب درِ نگاراں سے
تُو حال کہنا صَفیروں کا شہرِ یاراں سے

میری صدا نہ دبا … میری روح کا ساز نہ چھین
میرا سکون ، میرا چین ، میرا ناز نہ چھین
میری اذاں ، میرا کلمہ ، میری نماز نہ چھین

وگرنہ … تم سے بھی قرضہ زمیں چکائے گی
جو آج بویا ہے کل فصل بَن کے چھائے گی
قرونِ قبل کی تاریخ لوٹ آئے گی

رہو گے تم نہ مکینوں میں نے مکانوں میں …
تمہارا نام تک ہوگا نہ داستانوں میں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں