گمشدہ بچوں کی بازیابی کے لئے ماؤں کی تحریک

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کے سالانہ نمبر 2011ء میں خدمت خلق کے چند عالمی اداروں اور شخصیات کا مختصر تعارف بھی شامل اشاعت ہے۔
ارجنٹینا کا فوجی آمر جو رجی رافیل و ڈیلاریڈ ونڈو 24؍ مارچ 1976ء کو صدرایزابیل پیرون کا تختہ اُلٹ کر اقتدار پر قابض ہوا اور اپنے پانچ سالہ بدترین دورِ حکومت میں اپنے سیاسی مخالفین پر ظلم و بربریت کے پہاڑ توڑے۔ مخالفین کو قتل کرانا، انہیں ایذائیںدینا، عام شہریوں، عورتوں اور بچوں کا اغوا اُس کی حکومت کا چلن تھا۔ حکومت سے دستبردار ہونے کے بعد اس آمر کے کارندوں نے 9 ہزار افراد کے اغواء کا اقرار کیا، لیکن دیگر ذرائع کے مطابق گمشدہ افراد کی تعداد قریباً تیس ہزار ہے جو آج تک لاپتا ہیں۔ رافیل نے اپنے عقوبت خانوں میں قید حاملہ عورتوں سے پیدا ہونے والے بچے تک چھین لئے جن کے بارہ میں کوئی نہیں جانتا کہ یہ بچے زندہ بھی ہیں یا مرکھپ گئے۔ ان گمشدہ بچوں کی بازیابی کے لئے ان کی مظلوم ماؤں نے 30؍اپریل 1977ء کو بیونس آئرس کے مشہور چوراہے ’’پلازاڈی مایو‘‘ (یعنی مئی چوک) پر جمع ہو کر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ’’مدرز آف دی پلازا ڈی مایو‘‘ کے نام سے ایک تنظیم کی بنیاد رکھی۔ اس تنظیم سے وابستہ مائیں اپنے سر پر سفید اسکارف باندھتی ہیں، جن پر ان کے گمشدہ بچوں کا نام کندہ ہوتا ہے۔ ان ماؤں نے اپنے ہاتھ میں ایک خالی کمبل تھاما ہوتا ہے اور اس طرح بتایا جاتا ہے کہ بچے کے گم ہوجانے کے بعد سے یہ کمبل خالی پڑا ہے۔ تنظیم سے وابستہ مائیں ہر منگل کی دوپہر باقاعدگی کے ساتھ ’’پلازا ڈی مایو‘‘ پر جمع ہوکر نصف گھنٹہ تک پیدل مارچ کرتی ہیں۔ یہ عورتیں اس اُمید پر اب تک زندہ ہیں کہ ایک نہ ایک دن اُن کے گمشدہ بچے دوبارہ اِن سے آن ملیں گے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں