ہاتھ میں ہے ہمارے دُعا کا عصا، ……. – نظم

ماہنامہ ’’النور‘‘ امریکہ ۔جون2009ء میں مکرمہ ارشاد عرشی ملک صاحبہ کی ایک نظم شائع ہوئی ہے جس میں سے انتخاب پیش ہے:

ہاتھ میں ہے ہمارے دُعا کا عصا، اس نئے دور کے ساحروں کے لئے
لے کے آئیں نئی رسّیاں سوٹیاں، ہے یہ پیغام جادوگروں کے لئے
یہ زمانہ ہے شدّاد و نمرود کا، دھونس کا دھاندلی اور بارود کا
کوئی فرعون ہے کوئی ہامان ہے، خوب موقعے ہیں غارت گروں کے لئے
صرف جبے عمامے ہیں مُلاّ کا دیں، دل میں ذوقِ یقیں ہے نہ علم الیقیں
مسئلے بانٹتے ان کو صدیاں ہوئیں، حیف ہے ایسے سوداگروں کے لئے
ہم موحد ہیں رسمی مقلد نہیں، خود گھڑے ضابطوں کے مقید نہیں
ہم کو جکڑو نہ رسموں کی زنجیر میں، یہ تو تنکے ہیں ہم سرپھروں کے لئے
بیچ کر ہم نے خود کو خدا پا لیا، منزل گمشدہ کا پتہ پالیا
جھکنے والوں نے ہے کیا سے کیا پالیا، رفعتیں وقف ہیں عاجزوں کے لئے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں