ہر طرف ہے شورِ محشر الاماں یا رب مدد – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 2؍ جولائی 2010ء میں مکرمہ ارشاد عرشی ملک صاحبہ کی ایک طویل نظم ’’یا ربّ مدد‘‘ شامل اشاعت ہے میں شہدائے لاہور کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب پیش ہے:

ہر طرف ہے شورِ محشر الاماں یا رب مدد
تیرے عاشق ہو گئے ہیں نیم جاں یا رب مدد
قبل اس کے پھر اُٹھے آہ و فغاںیا رب مدد
پھر قیامت ہم پہ ٹوٹے ناگہاں یا رب مدد
بے گناہ معصوم تھے سجدوں میں جو بھونے گئے
عرش تک پہنچی نہیں ان کی فغاں یا رب مدد
پھٹ گیا دل دیکھ کر وہ بے بسی بے چارگی
اور گھنٹوں تک وہ رقصِ بسملاں یا رب مدد
جو خموشی کی ردا سو سال تک اوڑھے رہے
بلبلا اٹھے ہیں اب وہ بے زباں یا رب مدد
رات کو سجدوں میں کر لیتے ہیں آہ و زاریاں
اور دن میں تجھ سے ہیں سرگوشیاں یا رب مدد
بے حسی کی چادریں اوڑھے ہیں اہلِ اختیار
ہم سے غافل ہیں ہمارے حکمراں یا رب مدد

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں