ہے شان بلند اِس کی آنکھوں کا ستارا ہے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 15 مارچ 2011ء میں مکرم محمد مقصود احمد منیب صاحب کی ربوہ کے حوالہ سے کہی جانے والی ایک نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب پیش ہے:

ہے شان بلند اِس کی آنکھوں کا ستارا ہے
رُوحوں کا سکوں اِس سے یہ دل کا سہارا ہے
ہمیں اس سے محبت ہے یہ ربوہ ہمارا ہے

یہ امن کا داعی ہے جنّت کا ہے نظارہ
ہے حسنِ عمل کا گھر، ہے علم کا گہوارا
خوش پیر و جواں اِس کے یہ ربوہ ہمارا ہے

دامن میں پہاڑوں کے دریا کے کنارے پر
اک مردِ مجاہد نے قدرت کے اِشارے پر
بنیاد رکھی اِس کی یہ ربوہ ہمارا ہے

لنگر ہے مسیحا کا اقصیٰ کا منارا ہے
مولیٰ نے بھی عرشوں سے ربوہ ہی پکارا ہے
دریا کا کنارا ہے یہ ربوہ ہمارا ہے

اس دَور میں ربوہ تو مولیٰ کی کرامت ہے
ہے جائے پنہ اپنی ربوہ میں حفاظت ہے
عظمت کی علامت ہے یہ ربوہ ہمارا ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں