یہ دور ذبح عظیم کا ہے ہم ایک مقتل میں آگئے ہیں – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18 جنوری 2011ء میں شامل اشاعت مکرمہ امۃالباری ناصر صاحبہ کی ایک مختصر نظم ملاحظہ فرمائیں:

یہ دور ذبح عظیم کا ہے ہم ایک مقتل میں آگئے ہیں
اُفق اُفق پہ جواں لہو کی شہادتوں کا نکھار ہو گا
خدا نے چاہا تو پھوٹ نکلے گی پتھروں سے سنہری کونپل
خزاں نصیبو! ہمارے دم سے چمن میں رنگِ بہار ہو گا
ہر ایک ظالم کی چیرہ دستی پکار اُٹھے گی روزِ محشر
وہاں نہ اُن کے لئے شفاعت نہ عافیت کا حصار ہو گا
جہانِ اُلفت میں چاہتوں کی عجیب رسمیں روایتیں ہیں
خدا کو پیارا وہی لگے گا جسے محمدؐ سے پیار ہو گا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں