یہ علم و فضل کا اِک بحرِ بے کراں ہیں سبھی – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 3 جنوری 2013ء میں روحانی خزائن کے حوالے سے کہی گئی مکرم عبدالصمد قریشی صاحب کی ایک نظم شائع ہوئی ہے۔ اس نظم میں سے انتخاب ہدیہ قارئین ہے:

یہ علم و فضل کا اِک بحرِ بے کراں ہیں سبھی
جہاں میں حق و صداقت کی ترجماں ہیں سبھی
چمک رہی ہیں یہ رفعت کے آسمانوں پر
خدا کے دین کی عظمت کی پاسباں ہیں سبھی
انہی کے فیض سے پائی ہے زندگی ہم نے
یہ وجہ چین و سکوں اور سرورِ جاں ہیں سبھی
رہ حیات میں یہ روشنی کا محور ہیں
ہر ایک دَور میں قندیلِ کارواں ہیں سبھی
یہ سب کتابیں جو روشن ہیں نورِ فرقاں سے
خدا کے فضل سے تا حشر جاوداں ہیں سبھی
وفورِ عشقِ محمدؐ میں بے مثال ہیں یہ
عظیم پیار و محبت کی داستاں ہیں سبھی
رہے گی ان پہ بِنائے کلیدِ فتح و ظفر
یہ معرفت کے خزانوں کی رازداں ہیں سبھی

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں