یہ معجزہ ہے خدا کا نہیں زِ روئے نجوم – نظم

پندرہ روزہ ’’المصلح‘‘کراچی اپریل2008ء میں مکرم خلیل احمد آذر صاحب کی ایک نظم شائع ہوئی ہے۔ اس نظم سے انتخاب پیش ہے:

یہ معجزہ ہے خدا کا نہیں زِ روئے نجوم
نشانِ عبرت عالم ہیں مونگؔ کے مظلوم

کسی کے دل کی تڑپ سے تڑپ اُٹھے کہسار
وفورِ درد سے دھرتی کا شق ہوا ہے جگر
دیار اپنا ہے یا ہے صدوم کی بستی
کوئی تو لوط گیا ہے یہاں سے پچھلے پہر

فلک سے پڑتی ہے جن پر محبتوں کی نگاہ
غریب ایسے بھی ان بستیوں میں رہتے ہیں
وہ جن کی راہ سے ہٹ کر گزر گئے طوفاں
وہ لوگ جن کو حوادث سلام کہتے ہیں

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں