خوب راز و نیاز کی راتیں، خوب سوز و گداز کے دن ہیں – نظم

روزنامہ ’’الفضل ‘‘ربوہ 12؍ ستمبر 2009ء میں شامل اشاعت مکرمہ ارشاد عرشی ملک صاحبہ کے کلام بعنوان ’’اعتکاف کے دس دن‘‘ سے انتخاب ملاحظہ فرمائیں:

خوب راز و نیاز کی راتیں، خوب سوز و گداز کے دن ہیں
آنسوؤں سے وضو کیا دل نے،عاشقوں کی نماز کے دن ہیں
بند کر لے کواڑ دنیا سے، ہاں یہی احتراز کے دن ہیں
قصّہِ غم طویل کر عرشیؔ، داستانِ دراز کے دن ہیں
حالِ دل آج بے جھجک کہہ دے، کل یہ سوزِ نہاں رہے نہ رہے
کل کے دن کی کسے خبر پیارے ، کل کا دن مہرباں رہے نہ رہے

تیرے در پر ہی دل بہلتا ہے، تیری چوکھٹ پہ جاں سنبھلتی ہے
زخم سارے تجھی کو دکھلاؤں،دل میں یہ آرزو مچلتی ہے
آنسوؤں کی گھٹائیں دے مالک ،میرے دل کی زمین جلتی ہے
خُوب رو لوں تو چین آ جائے، بھاپ یونہی کہاں نکلتی ہے
تیری رحمت ہے آنسوؤں کی جھڑی،کل یہ چشمہ رواں رہے نہ رہے
کل کے دن کی کسے خبر پیارے، کل کا دن مہرباں رہے نہ رہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں