BRBنہر اور بریگیڈیئر افتخار جنجوعہ

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ اگست 2011ء میں مکرم رشید احمد طیب صاحب اپنے مضمون میں پاک افواج کے ماہنامہ ’’ہلال‘‘ ستمبر 2010ء میں شائع ہونے والے لیفٹیننٹ کرنل غلام جیلانی خان کے مضمون ’’پاک بھارت جنگ 1965ء‘‘ سے درج ذیل اقتباس پیش کرتے ہیں:
پاکستان چونکہ روزِ اوّل ہی سے بھارت کے ارادوں کو جانتا تھا اس لیے تقسیم کے فوراً بعد پاک فوج کے ایک افسر نے لاہور کے اہم ترین علاقے میں ایک آبی رکاوٹ تعمیر کرنے کی تجویز پیش کی۔ اس افسر کا نام بریگیڈیر افتخار جنجوعہ تھا جو اس وقت لاہور میں 10 ڈویژن کے ایک بریگیڈ کا بریگیڈ کمانڈر تھا۔ اس آبی رکاوٹ کا نام ’بی آر بی کینال‘ رکھا گیا جبکہ بھارت اسے ’اچھوگل کینال‘ کا نام دیتا ہے۔ یہ نہر لاہور کے مشرق میں بین الاقوامی سرحد کے متوازی تعمیر کی گئی اور سرحد سے اس کا فاصلہ کم سے کم 3 کلومیٹر اور زیادہ سے زیادہ 15 کلومیٹر تھا۔ اس کی چوڑائی 50فٹ اور گہرائی 15 فٹ رکھی گئی۔
جنرل گُل حسن نے اپنی یادداشتوں میں لکھا ہے کہ لاہور کے سویلین حکام نے اصرار کیا تھا کہ نہر کو لاہور شہر کے عین بیچوں بیچ تعمیر کیا جائے تاکہ شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ہو، جبکہ بریگیڈیئر افتخار نے دفاعی ضروریات کی ترجیح پر زور دیا۔ 1965ء کی جنگ میں لاہور کو اگر کسی ایک چیز نے بھارتی حملے کے خلاف تحفظ دیا تو وہ خدا کے بعد یہ نہر تھی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں