پیراماؤنٹ چیف ناصرالدین گامانگا صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 16؍جنوری 1998ء میں مکرم مولانا محمد صدیق شاہد گورداسپوری صاحب مربی سلسلہ اپنے سیرالیون میں قیام کا ذکر کرتے ہوئے پیراماؤنٹ چیف ناصرالدین گامانگا صاحب کا بھی ذکرِ خیر کرتے ہیں جو سیرالیون کی ریاست سمبارو کے پیرامونٹ چیف تھے۔ اگرچہ آپ کے والد پیراماؤنٹ چیف عثمان گامانگا مسلمان تھے لیکن ایک…

محترم چودھری رحمت خان صاحب

محترم چودھری رحمت خان صاحب 1899ء میں صحابی حضرت مسیح موعود علیہ السلام حضرت چودھری خوشی محمد صاحبؓ کے ہاں موضع دھیرکے کلاں ضلع گجرات میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم وزیرآباد سے حاصل کی۔ 1918ء میں میٹرک کرنے کے بعد ٹیچر کی ٹریننگ لینا شروع کی اور ساتھ ساتھ بی۔اے، بی ٹی تک تعلیم حاصل…

محترم ڈاکٹر محمد عبدالسلام صاحب – از متفرق احباب

محترم ڈاکٹر صاحب کا ذکر خیر کرتے ہوئے آپ کی ہمشیرہ مکرمہ بشریٰ حمید صاحبہ بیان کرتی ہیں کہ آپ جب بھی پاکستان آتے تو ربوہ کا پروگرام ضرور رکھتے جس کا مقصد صرف خلیفہ وقت سے ملاقات اور بزرگوں کی قبروں پر دعا کرنا ہوتا۔ مختصر سے وقت میں سب کو مل بھی لیتے۔……

محترم چودھری بشیر احمد صاحب

ماہنامہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘ کینیڈا ستمبر 1997ء میں محترم چودھری بشیر احمد صاحب کا ذکرِ خیر کرتے ہوئے آپ کی اہلیہ مکرمہ مبارکہ بیگم صاحبہ رقمطراز ہیں کہ محترم چودھری صاحب 20؍اگست 1996ء کی صبح حسب معمول بیت الاسلام ٹورانٹو تشریف لے گئے جہاں اچانک دوپہر کے وقت آپ کی وفات ہوگئی۔ ان کے ساتھ میرا…

حضرت مولوی ظہور حسین صاحب

(مطبوعہ الفضل انٹرنیشنل 7 دسمبر 2018ء) روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍اکتوبر 2012ء میں حضرت مولوی ظہور حسین صاحب مبلغ روس و بخارا کی خودنوشت سے منقول مضمون (بقلم مکرم زبیر احمد صاحب) شائع ہوا ہے۔ قبل ازیں 4؍اپریل 2008ء، 28؍ستمبر 2012ء اور 3؍اپریل 2015ء کے شماروں کے اسی کالم میں حضرت مولوی صاحب کا ذکرخیر کیا…

حضرت چودھری محمد خانصاحبؓ

حضرت چودھری محمد خانصاحبؓ موضع گل منج ضلع گورداسپور کے نمبردار تھے۔ یہ گاؤں قادیان سے پانچ میل کے فاصلہ پر واقع ہے۔آپؓ 1871ء میں پیدا ہوئے اور نوجوانی میں ہی حضرت مسیح موعودؑ کے دستِ مبارک پر بیعت کا شرف حاصل کیا۔ آپ کے قبولِ احمدیت کا واقعہ اس طرح سے ہے کہ ایک…

حضرت نواب محمد عبدﷲ خان صاحبؓ

(مطبوعہ الفضل ڈائجسٹ 9 نومبر 2018ء) روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24؍اکتوبر 2012ء میں مکرم خواجہ عبد الغفار ڈار صاحب کے قلم سے حضرت نواب محمد عبداللہ خان صاحبؓ کا ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔ مضمون نگار رقمطراز ہیں کہ حضرت نواب محمد عبد اللہ خان صاحبؓ خاکسار کے محسن تھے۔ زمانہ طالب علمی کے ایام میں قادیان…

مکرم پروفیسر عبدالودود صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24؍ستمبر 2012ء میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں مکرمہ ب۔ودودصاحبہ نے سانحہ لاہور میں شہادت پانے والے اپنے شوہر مکرم پروفیسر عبدالودود صاحب کا ذکرخیر کیا ہے۔ حضرت عبدالحمید شملوی رضی اللہ عنہ کے پوتے اور مکرم عبدالمجید عاجز صاحب کے بیٹے مکرم عبدالودود صاحب کی عمر بوقت شہادت 55سال تھی۔…

محترم نواب دین صاحب آف تہال

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ10 ستمبر 2012ء میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں مکرم ظفر احمد ظفر صاحب نے اپنے والد محترم نواب دین صاحب آف تہال (کشمیر) کا ذکرخیر کیا ہے۔ محترم نواب دین ولد عبد النبی صاحب قریباً 1919ء میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والدین کی وفات 1924ء میں پھیلنے والی طاعون سے ہوگئی…

اِنفاق فی سبیل اللہ کی بَرکات

تعارف کتاب اور انتخاب از فرخ سلطان محمود (مطبوعہ انصارالدین مارچ اپریل 2012ء) (مطبوعہ الفضل ڈائجسٹ 28 جولائی 2017ء) انتخاب از کتاب ’’مضامین شاکر‘‘ اِنفاق فی سبیل اللہ کی بَرکات مجھ سے اگر کوئی پوچھتا ہے کہ تم کو تمہارے مرزا صاحب نے کیا دیا تو میں کہا کرتا ہوں کہ حضور علیہ السلام نے…

سیرۃ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام اور آپ کی قوت قدسیہ

اَنصار ڈائجسٹ فرخ سلطان محمود (مطبوعہ انصارالدین مئی جون 2012ء) 1895ء میں بذریعہ خط حضرت مسیح موعودؑ کی غلامی میں آنے والے حضرت میاں فضل محمد صاحبؓ کو 1897ء میں زیارت کا شرف عطا ہوا۔ حضورؑ نے 1898ء میں ایک اشتہار شائع فرمایا جس میں 316 منتخب اصحاب کے نام درج فرمائے ان میں 299…

خلافت احمدیہ کی دعاؤں کی قبولیت

از فرخ سلطان محمود (مطبوعہ انصارالدین نومبر و دسمبر 2013ء) مکرم رانا مبارک احمد صاحب کی کتاب ’’حرفِ عاجزانہ‘‘ میں ’’خلافت احمدیہ کی دعاؤں کی قبولیت‘‘ کے حوالہ سے شامل کئے جانے والے ایک باب میں درج ایک واقعہ نمونہ کے طور پر ہدیۂ قارئین کیا جارہا ہے ۔ مکرم رانا صاحب رقمطراز ہیں کہ:…

محترم مولانا محمد عثمان چو چنگ شی صاحب (المعروف عثمان چینی صاحب)

محترم مولانا محمد عثمان چو چنگ شی صاحب (المعروف عثمان چینی صاحب) (محمود احمد ملک) (مطبوعہ رسالہ انصارالدین مئی جون و جولائی اگست 2018ء) خلافت احمدیہ کے بے مثال خادم اور احمدیت کے فدائی وجود مکرم و محترم محمدعثمان چینی صاحب (انچارج چینی ڈیسک یوکے) کی وفات13 اپریل 2018ء کو لندن میں ہوئی۔ اس بزرگ…

مکرم برگیڈیئر (ر) محمد وقیع الزمان خان صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 7 جولائی 2012ء میں مکرم کیپٹن (ریٹائرڈ) ماجد احمد خان صاحب کے قلم سے اُن کے والد محترم محمد وقیع الزمان خان صاحب کا مختصر ذکرخیر شاملِ اشاعت ہے۔ مضمون نگار لکھتے ہیں کہ میرے ابّا کی قبر کے سرہانے پر لگے کتبے پر حضرت خلیفۃالمسیح الرابع ؒ کا ارشاد تحریر ہے…

سیرۃ حضرت خلیفۃالمسیح الرابع رحمہ اللہ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 31مئی 2012ء میں شائع ہونے والے ایک مضمون میں مکرم انوراحمد خان صاحب لکھتے ہیں کہ خاکسار جلسہ سالانہ یُوکے پر ملاقات کے لئے حاضر ہوا تو حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ نے پوچھا کہ آپ ہر سال ایک ہی بیٹی کو لے کر آ جاتے ہیں، کیا بات ہے؟ عرض کی کہ حضور…

حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا تاریخی انٹرویو

مجلس خدام الاحمدیہ یو کے کو صدسالہ خلافت جوبلی 2008ء کے موقع پر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کا ایک تاریخی انٹرویو کرنے کی سعادت حاصل ہوئی جو قریباً تین گھنٹہ دورانیہ پر مشتمل تھا۔ انٹرویو پینل مکرم صاحبزادہ مرزا فخر احمد صاحب، مکرم طارق احمد بی ٹی صاحب ، مکرم…

مکرم بابومحمد بخش صاحب اور اُن کا خاندان

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 28 و 29؍جون 2012ء میں شاملِ اشاعت ایک مضمون میں محترم چوہدری حمید اللہ صاحب وکیل اعلیٰ تحریک جدید ربوہ نے اپنے بزرگ والدین کا تفصیل سے ذکرخیر کیا ہے۔ آپ بیان کرتے ہیں کہ میرے والد محترم (بابو) محمد بخش صاحب 1895ء میں پیدا ہوئے اور نومبر 1983ء میں وفات پاکر…

حضرت مرزا عبدالحق صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 29 مارچ 2012ء میں حضرت مرزا عبدالحق صاحب کی چند یادیں مکرم محمود احمد منگلا صاحب کے قلم سے شامل اشاعت ہیں۔ مضمون نگار رقمطراز ہیں کہ خاکسار کی رہائش حضرت مرزا صاحب کی رہائشگاہ کے قریب ہی تھی اور بچپن سے ہم اس شفیق وجود کی عنایات کے مورد بنتے رہے۔…

حضرت سیٹھ عبداللہ الہ دین صاحب

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ جولائی 1997ء میں مکرمہ زینب حسن صاحبہ اپنے والد حضرت سیٹھ عبداللہ الہ دین صاحب کا ذکرِ خیر کرتے ہوئے رقمطراز ہیں کہ حضرت سیٹھ صاحب اپنے بھائیوں میں سب سے بڑے تھے اور اپنے والد کی وفات کے وقت آپ کی عمر سترہ اٹھارہ سال تھی، قرضوں کا بوجھ تھا اور…

حضرت صاحبزادہ مرزا شریف احمد صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 16 و 17 دسمبر 2011ء میں حضرت صاحبزادہ مرزا شریف احمد صاحبؓ سے متعلق ذاتی یادداشتوں پر مبنی مکرم چوہدری رشیدالدین صاحب کا ایک تفصیلی مضمون شامل اشاعت ہے۔ مضمون نگار بیان کرتے ہیں کہ اکتوبر 1957ء کی ایک سہ پہر شاہد کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد ہم چند طالبعلم نظارت…

حضرت شیخ محمد احمد مظہر صاحب کی قبولیت دعا

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 6جنوری 2012ء میں مکرم سعید احمد بٹ صاحب قبولیتِ دعا کا یہ واقعہ بیان کرتے ہیں کہ حضرت شیخ محمد احمد مظہر صاحب (امیر ضلع فیصل آباد) ایک دعاگو بزرگ تھے اور اپنے کارکنوں کے لئے کسی شفیق باپ سے کم نہ تھے۔ خاکسار کو 1960ء سے اُن کی وفات تک اُن…

برکات خلافت (قبولیت دعا)

مکرم عبدالعزیز ڈوگر صاحب مرحوم کو چار خلفاء کی دعاؤں سے مستفید ہونے کی توفیق ملی۔ آپ کے قلم سے مجلس انصاراللہ برطانیہ کے رسالہ ’’انصارالدین‘‘ مارچ و اپریل 2012ء میں خلفائے کرام کی قبولیتِ دعا کے چند ذاتی مشاہدات شامل اشاعت ہیں۔ ٭ آپ بیان کرتے ہیں کہ جب حضرت مصلح موعودؓ کافی بیمار…

حضرت میاں پیر محمد صاحبؓ

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 16اپریل 2012ء میں مکرمہ ف۔فاروق صاحبہ کے قلم سے اُن کے پڑدادا حضرت میاں پیر محمد صاحبؓ کے حالات زندگی شامل اشاعت ہیں۔ قبل ازیں 23مئی 2008ء کے شمارہ کے ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘ میں بھی آپؓ کا ذکرخیر کیا جاچکا ہے۔ حضرت میاں پیر محمد صاحبؓ نے 1898ء میں قادیان جاکر حضرت مسیح…

مکرم محمد رفیع جنجوعہ صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 4 اپریل 2012ء میں مکرمہ ر۔امجد صاحبہ اپنے والد محترم مکرم محمد رفیع جنجوعہ صاحب کا اختصار سے ذکرخیر کرتی ہیں۔ مکرم محمد رفیع جنجوعہ صاحب دسمبر 1924ء میں ضلع سیالکوٹ کے ایک گاؤں میں پیدا ہوئے۔ آپ پیدائشی احمدی تھے۔ ابتدائی تعلیم شیخوپورہ سے حاصل کی اور 1942ء میں فوج میں…

حضرت حاجی عبدالکریم صاحب

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 24فروری 2012ء میں حضرت حاجی عبدالکریم صاحب مرحوم آف کراچی کے خودنوشت حالاتِ زندگی شامل اشاعت ہیں۔ حضرت حاجی عبدالکریم صاحب تحریر فرماتے ہیں کہ 1914ء میں یہ عاجز سرگودھا میں تعلیم حاصل کررہا تھا اور بورڈنگ ہائوس میں رہتا تھا اور قریبی جامع مسجد کے امام صاحب کو نماز فجر سے…

حضرت مصلح موعودؓ کی دعا کی قبولیت

ڈھاکہ کے محترم فیض عالم صاحب کا ایک بیان کردہ ایک واقعہ روزنامہ ’’الفضل‘‘ 25؍جنوری 1996ء میں کسی پرانی اشاعت سے منقول ہے کہ ان کی اہلیہ لاعلاج نسوانی مرض میں مبتلا تھیں اور ہر قسم کے علاج کے باوجود مرض بڑھتا جا رہا تھا حتی کہ زندگی سے بھی مایوسی ہوگئی۔ آخر حضرت مصلح…