’آدھے سر میں درد کے علاج کا آلہ – جدید تحقیق کی روشنی میں

آدھے سر میں درد کے علاج کا آلہ – جدید تحقیق کی روشنی میں
(فرخ سلطان محمود)

ایک ایسا آلہ ایجاد کیا گیا ہے جس کے ذریعے آدھے سر میں درد یا مائیگرین سے چھٹکارہ مل سکے گا تاہم محققین کا کہنا ہے کہ درد کو شروع ہونے سے پہلے ختم کر سکنے والے اس آلے استعمال کئے جانے سے پہلے اس آلے کی مزید آزمائش کی جانی چاہئے۔

Brain of Human

اس دستی آلے کے ذریعے ایک ایسی برقی قناطیسی لہریں پیدا ہوں گی جو سر کے درد میں تسلسل کو منقطع کر دیں گی۔
سر میں درد کے ماہرین کی امریکی سوسائٹی کے اجلاس کے دوران محققین نے بتایا ہے کہ اس آلے کے ذریعے متلی اور شور سے متاثر ہونے والے حساس لوگوں کا علاج ہوسکے۔
جن لوگوں کو مائیگرین یا آدھے سر میں درد ہوتا ہے وہ اکثر شکایت کرتے ہیں کہ انہیں ستارے ٹوٹ کر گرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں یا روشنی کی آڑی ترچھی لکیریں دکھائی دیتی ہیں یا بینائی متاثر ہوتی ہے، کمزوری محسوس ہوتی ہے یا جھنجھلاہٹ اور ایسی حالت ہوجاتی ہے کہ جیسے کچھ سمجھ نہ آرہا ہو۔
یہ وہ اشارے ہیں جو مائیگرین یا آدھے سر میں درد کے دوران یا شروع ہوتے ہوئے محسوس ہوتے ہیں۔
ٹی ایم ایس کا نام پانے والا مذکور آلہ آیک دھاتی کوائل یا مسلسل گھومتے ہوئے دھاتی تار کے ذریعے ایک سیکنڈ کے ہزارویں حصے کے برابر وقت کے لئے انتہائی طاقتور برقی مقناطیسی فضا پیدا کرے گا اور اس سے پہلے کہ درد باقاعدہ شکل اختیار کرے درد کے تسلسل کو منقطع کر دے گا۔
اب تک سر میں ہونے والے اس درد کا علاج درد کو دبانے والی گولیوں یا ’ٹریپٹین‘ کے ذریعے کیا جاتا ہے۔
درد کی گولیاں عام طور پر درد کے آثار کی بجائے درد کے اسباب کو دور کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔
اب تک اس آلے کے ذریعے جن 23 لوگوں کا علاج کرنے کی کوشش کی گئی ہے ان میں سے انہتر فی صد لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کا درد یا تو مکمل طور پر ختم ہوگیا یا اس میں بڑی حد تک کمی ہوئی۔ جب کہ 42 فیصد نے اس علاج کو انتہائی اچھا قرار دیا۔
اس بارے میں اوہائیو یونیورسٹی کے ڈاکٹر یوسف محمد کا کہنا ہے کہ ’اس آلے کے کوئی مضر اثرات سامنے نہیں آئے‘۔
اس آلے کو مریضوں کی بڑی تعداد پر آزمایا جائے گا اور مائیگرین ایکشن ایسوسی ایشن کی ڈائریکٹر ایم ٹرنر کا کہنا ہے کہ ’ابتدائی نتائج انتہائی حوصلہ افزا ہیں تاہم اسے عام کرنے سے پہلے وسیع پیمانے پر تجربات کئے جانے چاہئیں کیونکہ مریضوں کو اس کے استعمال کی عادت پڑسکتی ہے‘۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں