حضرت سائرہ خاتون صاحبہ رضی اللہ عنہا

حضرت سائرہ خاتون صاحبہ رضی اللہ عنہا 1901ء میں حضرت میاں محمد اسماعیل صاحب رضی اللہ عنہ تاجر کتب مالیر کوٹلہ کے ہاں پیدا ہوئیں جو جلدساز بھی تھے اور حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے ارشاد کی تعمیل میں بہت سی کتب کی جلد بندی کی سعادت پا چکے تھے۔ حضرت سائرہ خاتون صاحبہؓ نے ابتدائی تعلیم مدرستہ الخواتین قادیان میں حاصل کی۔ قادیان سے اتنی محبت تھی کہ چھوٹی عمر میں ہی قادیان جانے کی دعا کیا کرتیں۔ ایک بار ان کی والدہ نے حیران ہوکر کہا تم کیسے قادیان جا سکتی ہو تو جواب دیا ’’ اسی لئے تو دعا کرتی ہوں‘‘۔ چنانچہ آپؓ کی دعا اس طرح قبول ہوئی کہ حضرت اقدسؑ نے ’’حقیقۃالوحی‘‘ کی جلد بندی کے لئے آپ ؓ کے بھائی کو قادیان بلا بھیجا تو آپؓ بھی ساتھ چلی گئیں جہاں مبارک ہستیوں کی صحبت سے بہت فیض حاصل کیا۔ ایک روز حضور علیہ السلام کو درّثمین کا شعر ترنم سے سنایا اور انعام پایا۔ 1915ء میں آپؓ کا نکاح حضرت مصلح موعودؓ نے قادیان میں حضرت مولانا عبدالرحیم صاحب دردؔ کے ساتھ پڑھایا جو پرائیویٹ سیکرٹری اور ناظر امور عامہ سمیت کئی ممتاز عہدوں پر خدمت کی توفیق پاتے رہے اور مسجد فضل لندن کے پہلے امام ہونے کا شرف بھی انہیں حاصل ہوا۔
حضرت سائرہ خاتون صاحبہؓ کا شمار لجنہ اماء اللہ کی ابتدائی چودہ ممبرات میں ہوتا ہے۔ آپؓ کے بارہ میں محترمہ ستارہ مظفر صاحبہ کے قلم سے یہ مضمون روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 26؍جولائی 1995ء میں شائع ہوا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں