محترم غلام حسین صاحب درویش

ہفت روزہ ’’بدر‘‘ قادیان (درویش نمبر 2011ء) میں مکرم فیاض احمد صاحب نے اپنے والد محترم غلام حسین صاحب درویش کا ذکرخیر کیا ہے۔
محترم غلام حسین صاحب ابن مکرم نظام دین صاحب قادیان میں پیدا ہوئے۔آپ اپنے چار بھائیوں میں سب سے بڑے تھے ۔ گو آپ کو اسکول جانے کا موقعہ نہیں ملا تھا مگر تعلیم کے حصول کی شدید خواہش تھی۔ آپ نے اپنے ذاتی شوق اور لگن سے قرآن مجید پڑھنا سیکھا اور قرآن مجید کی تلاوت سے آپ کو خاص عشق تھا۔ عموماً فرض نمازوں کے بعد مسجد میں اور نماز فجر کے بعد گھر آکر تلاوت کیا کرتے تھے۔ اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت کے حصول کے لئے آپ نے خاص محنت کی۔ گھر میں ناشتہ اُسی بچہ کو ملتا جو قرآن مجید کی تلاوت کرلیتا۔
سیدنا حضرت مصلح موعود ؓ کے ارشاد پر آپ درویشان قادیان میں شامل ہوئے اور ابتدائی زمانہ درویشی میں اللہ تعالیٰ نے معجزانہ طور پر آپ کی حفاظت فرمائی۔
آپ کے اندر خلیفہ وقت کی اطاعت اور فرمانبرداری کا مادہ کوٹ کوٹ کر بھرا ہوا تھا۔ بہت متوکّل تھے۔ زندگی انتہائی سادہ تھی۔ ساری زندگی قناعت سے گزاری۔ تبلیغ کا خاص شوق تھا۔ صدر انجمن کی ملازمت سے ریٹائرمنٹ کے بعد 1983ء میں حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کے ارشاد کے مطابق تبلیغ کے لئے خود کو پیش کر دیا۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو صبر کی دولت سے بھی نوازا تھا۔1989ء میں آپ کے بیٹے مکرم ممتاز احمد صاحب کو دہشت گردوں نے شہید کر دیا تھا۔ نوجوان بیٹے کی وفات پر آپ نے کمال صبر کا نمونہ دکھایا۔ آپ کے بیٹے مکرم مختار احمد صاحب فوج میں اعلیٰ درجہ کے رینک تک پہنچے اور صدر جمہوریہ ہند کے دستخط سے ’’ آنرشپ ایوارڈ‘‘ سے بھی انہیں نوازا گیا۔
آپ کو اکثر سچے خواب آیا کرتے تھے۔ آخری عمر میں کمزوری کے باوجود کوشش کرکے پنج وقتہ نمازیں مسجد میں ادا کرتے تھے۔آپ کی وفات 14؍مارچ 2004ء میں ہوئی اور تدفین بہشتی مقبرہ قادیان میں قطعہ درویشان میں عمل میں آئی ۔ آپ کے تین بیٹے اور پانچ بیٹیاں ہیں ۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں