نمرود

حضرت ابراہیم علیہ السلام کے زمانہ میں نمرود بابل کی آشوری سلطنت کا جابر بادشاہ تھا اور حضرت ابراہیم کا شدید ترین مخالف۔ اسرائیلی روایات میں نمرود کے دو نسب نامے بیان ہوئے ہیں تاہم اس بات پر اتفاق ہے کہ وہ کوش کی اولاد میں سے تھا۔ بائبل میں اُس کا ذکر تین جگہ آیا ہے ۔ دو جگہ اُسے کوش کا بیٹا اور سورما شکاری کہا گیا جبکہ تیسری جگہ آسور کو اُس کی سرزمین بتایا گیا۔ طبری نے تابعی کے حوالہ سے بیان کیا ہے کہ اُس کا زمانہ حکومت چار سو سال تک رہا۔ اس سے مراد اُس کے پورے خاندان کا زمانہ ہو سکتا ہے۔ بقول المسعودی اُس نے ساٹھ برس تک حکومت کی۔
یہود کی روایات کے مطابق اُس نے اپنے قبیلے کی مختصر فوج سے آل یافث کو شکست دی اور تخت پر قبضہ کرکے آذر کو اپنا وزیر مقرر کیا اور خود اپنی عظمت کے نشہ میں خدا سے بیگانہ ہوگیا۔ اُس زمانہ میں کلدانیوں کا سرکاری اور قومی مذہب شمس (یعنی نجوم) پرستی تھا اور سورج سب سے بڑا دیوتا تھا۔ نمرود خود کو سورج دیوتا کا مظہر یا اوتار قرار دیتا تھا اور خود کو خدائی اختیارات کا حامل خیال کرتا تھا۔
یہ مختصر مضمون روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 18؍اگست 1999ء میں مکرم لئیق احمد بلال کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں