محترم ڈاکٹر عبدالہادی کیوسی صاحب

اسپرانٹو زبان کو پروفیسر ڈاکٹر ضامن ہوف نے بین الاقوامی رابطہ کی غرض سے 1887ء میں رائج کیا تھا۔ اس زبان میں قرآن کریم کا ترجمہ پہلی بار محترم ڈاکٹر عبدالہادی کیوسی صاحب کو کرنے کی توفیق ملی۔ روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 21؍دسمبر 2005ء میں محترم ڈاکٹر عبدالہادی کیوسی صاحب کا ذکرخیر (مرسلہ: مکرم قریشی محمد کریم صاحب) شامل اشاعت ہے۔
مشہور اطالوی مستشرق پروفیسر ڈاکٹر اطالو کیوسی صاحب انشورنس کی بین الاقوامی کمپنی جنرل انشورنس کے جرمنی میں جنرل مینیجر تھے اور آٹھ زبانوں پر دسترس رکھتے تھے۔ آپ 1969ء کے وسط میں ایک لمبی تحقیق، دعا اور استخارہ کے بعد جماعت احمدیہ میں داخل ہوئے تو حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ نے آپ کا نام محمد عبدالہادی تجویز فرمایا۔
محترم ڈاکٹر صاحب پانچ چھ سال سے جرمنی کہ احمدیہ مشن سے گہرا رابطہ رکھتے تھے۔ ابتدائی دو سال آپ نے عربی سیکھنے میں صرف کئے۔ پھر ایک سال میں اسپرانٹو زبان میں قرآن کریم کا ترجمہ مکمل کرلیا۔ اس ترجمہ کا دیباچہ حضرت چودھری محمد ظفراللہ خان صاحبؓ نے تحریر فرمایا۔ اس ترجمہ کا پہلا ایڈیشن ہاتھوں ہاتھ بک گیا۔
پھر محترم ڈاکٹر صاحب نے ایک تصنیف بعنوان ’’ہادیٔ برحقﷺ کے پہلو میں‘‘ تصنیف فرمائی جس کا نصف حصہ آنحضورﷺ کی سوانح پر مشتمل ہے اور بقیہ نصف میں ایک سو احادیث مع تشریح دی گئی ہیں۔ محترم ڈاکٹر صاحب کے اسلام کی تائید میں مضامین ایک مشہور اسپرانٹو رسالہ ’’ببلیکل ریویو‘‘ میں شائع ہوتے رہے ہیں۔ 1970ء میں آپ اسپرانٹو کی مرکزی اکیڈمی کے رکن منتخب ہوئے اور اسپرانٹو جاننے والے حلقہ میں آپ کو دعوت الی اللہ کی مؤثر توفیق ملی۔ اکیڈمی کے سالانہ اجلاسات میں کئی سال تک آپ کو اسلام کے بارہ میں مقالہ پیش کرنے کی توفیق ملتی رہی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں