مرا مُغنّی، وہ میرا مُطرِب، یہ کیسا نغمہ سناگیا ہے

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 22؍مئی 2000ء کی زینت مکرم ڈاکٹر محمودالحسن صاحب کی ایک نظم میں سے چند اشعار ہدیۂ قارئین ہیں:

مرا مُغنّی، وہ میرا مُطرِب، یہ کیسا نغمہ سناگیا ہے
جو آنسوؤں سے نہ بجھ سکے گی، وہ آگ دل میں لگا گیا ہے
سروں پہ باندھے ہوئے کفن کو چلے ہیں عشّاق اس گلی میں
سجے گی دارورسن کی محفل، یہ قریہ قریہ سنا گیا ہے
وہ تیرا محمود، دل شکستہ، وہ تیرا دیوانہ، تیرا عاشق
تری گلی میں وہ تیرے در پر ابھی لگاکر صدا گیا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں