حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی رحمۃ اللہ علیہ

سندھ کے عظیم صوفی حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں ایک مضمون ماہنامہ ’’خالد‘‘ دسمبر 1995ء میں مکرم حبدار علی ٹوٹانی کے قلم سے شامل اشاعت ہے۔ شاہ بھٹائیؒ کے آباء ہرات سے سندھ میں آئے تھے جہاں آپ 1689ء میں ہالا حویلی میں پیدا ہوئے۔ بچپن سے ہی بہت عبادت گزار تھے اور کئی مرتبہ چلّہ کشی کرچکے تھے۔ 30 موضوعات پر مشتمل آپ کا مجموعہ کلام ’’شاہ جو رسالو‘‘ نورِ تصوّف سے منور ہے اور ایک پکے موحد اور سچے عاشق رسولﷺ کا کلام ہے۔ آپؒ کے کلام میں ’’ملاّں‘‘ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے کیونکہ آپؒ کے نزدیک ملاّں حق ناشناس ہے۔ 24؍دسمبر 1751ء کو آپؒ کی وفات ہوئی۔ حاکمِ سندھ میاں غلام شاہ کھوڑو نے آپ کا مزار 1754ء میں تعمیر کروایا۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں