آسماں کا ، زمیں کا نور ہے تو … نظم

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 18؍نومبر 2022ء)
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 8؍فروری 2014ء میں مکرم عطاءالمجیب راشد صاحب کا حمدیہ کلام شامل اشاعت ہے۔ اس حمد میں سے انتخاب پیش ہے:

آسماں کا ، زمیں کا نور ہے تو
اپنی قدرت کا اوجِ طُور ہے تو
تیرے جلوے عیاں ہر اِک شے میں
بہرِ قلب و نظر سُرور ہے تو
ہر مکاں اور لامکاں میں موجود
مظہر و ظاہر و ظہور ہے تو
وحدہٗ لاشریک ذات تری
نقشِ ہر غیر سے نفور ہے تو
تُو رگِ جاں سے بھی قریب تر ہے
کون کہتا ہے اُس سے دُور ہے تو
وہ جو تیرے ہی ہو گئے ہیں اُن کا
ناز پرور ہے تُو غرور ہے تو
عاصیوں کے لیے ردائے بخشش
سب گنہ گار ، اِک غفور ہے تو
جس کو حاصل ہوا ہے ترا عرفاں
اُس کے باطن کا گویا طُور ہے تو

عطاءالمجیب راشد صاحب
50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں