جو دل تھے بیابان سو سال پہلے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ کی ایک اشاعت میں شائع ہونے والے مکرمہ ارشاد عرشی ملک صاحبہ کے کلام میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے۔

جو دل تھے بیابان سو سال پہلے
ہوئے وہ گلستان سو سال پہلے
ہوئی اذن ربی سے قائم خلافت
خدا کا تھا فرمان سو سال پہلے
یہ حیراں پریشاں سے دُشمن ہمارے
یونہی تھے پریشان سو سال پہلے
ہماری طرح ہی تھے آباء ہمارے
خلافت پہ قربان سو سال پہلے
خلافت جماعت ، جماعت خلافت
یونہی تھے یہ یکجان سو سال پہلے
خدا ہے نگہباں جماعت کا عرشیؔ
خدا تھا نگہبان سو سال پہلے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں