عرشی مری طرح سے سبھی کو ہے اعتبار – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ16 ستمبر 2008 ء میں مکرمہ ارشاد عرشی ملک صاحبہ کا کلام شامل اشاعت ہے۔ اِس کلام میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے۔

عرشی مری طرح سے سبھی کو ہے اعتبار
موجیں ہوں سر پھری بھی تو بیڑہ لگے گا پار
اپنا جو ناخدا ہے خدا کا ہے انتخاب
ہم خوش نصیب نوح کی کشتی میں ہیں سوار
فضل خدا سے دَور خلافت ہے پانچواں
جاری ہے سو برس سے یہ رحمت کی آبشار
اُس کو بقا ملی ہے فنا جس نے کی قبول
جو مٹ گیا ، خوشی سے ہوا خاک پائے یار
تشبیہ کس سے دوں میں خلافت کے فیض کو
سایہ ہے یہ خدا کا یہی حرفِ اختصار

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں