قادیان کی ترقی کی پیشگوئی

محترم محمد سعید احمد صاحب روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 7؍ستمبر 1996ء میں بعض ایسے واقعات پیش کرتے ہیں جو انہیں متعلقہ بزرگوں سے خود سننے کی سعادت حاصل ہوئی۔
1954ء کے جلسہ سالانہ قادیان پر حضرت بھائی عبدالرحمٰن قادیانی صاحب رضی اللہ عنہ سے جب مضمون نگار ملے تو حضرت بھائی صاحبؓ پر شدید رقت طاری تھی۔ چندروز بعد آپؓ نے اشکبار ہونے کی وجہ یوں بیان فرمائی کہ میں بہت چھوٹا تھا، بارہ سال کا، جب احمدیت قبول کی۔ قادیان کی بستی چھوٹی تھی۔ حضور علیہ السلام فرماتے کہ اللہ تعالیٰ نے مجھے بتایا ہے کہ ہماری جماعت بہت ترقی کرے گی۔ ساری دنیا میں پھیل جائے گی۔
اس وقت میں اپنی حالت دیکھتا قادیان کی حالت دیکھتا اور حاضرین کی تعداد کو دیکھتا۔ میری چھوٹی سی عقل میں ان پیش خبریوں کو سمجھنے کی طاقت نہیں تھی۔ میں گھنٹوں سوچتا کہ یہ کیسے ہو گا؟ کب ہو گا؟ میری زندگی میں ہو گا یا بعد میں؟ اب میں ان باتوں کو اپنی آنکھوں سے پورا ہوتے دیکھتا ہوں تو مجھے اپنا مبارک آقا یاد آ جاتا ہے کہ وہ خود تو یہ دیکھے بغیر مولا کریم کے حضور حاضر ہو گئے اور ہم ان کی عظمت کے گواہ بن گئے۔ اس لئے میرے آنسو خوشی اور غمی کے ہیں۔ آقا کی جدائی کا غم ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں