لکھیں گے لہو سے افسانے تاریخ کو پھر دہرائیں گے – نظم

ہفت روز ’’بدر‘‘ 18؍اگست 2011ء میں شامل اشاعت مکرم ثاقب زیروی صاحب کی ایک نظم میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

جناب ثاقب زیروی صاحب

لکھیں گے لہو سے افسانے تاریخ کو پھر دہرائیں گے
رکھے گا زمانہ یاد جسے وہ نقش وفا بن جائیں گے
ہم پر ہے خدا کا فضل و کرم ، ہنس ہنس کے سہیں گے جور و ستم
ہم اپنے پیار کی شبنم سے نفرت کی آگ بجھائیں گے
ہم شام کا پہلا تارا ہیں ہم لوگ ہیں صبح کی پہلی کرن
تنویر کی صورت پھیلیں گے خوشبو کی طرح چھا جائیں گے
بے نُور دلوں کے ویرانے سیراب کریں گے اشکوں سے
ہم اپنی آبلہ پائی سے کانٹوں کی پیاس بجھائیں گے
یہ دنیا والے اے ثاقبؔ جتنے بھی ستم چاہیں ڈھالیں
ہم اپنے مدنی آقا کا اُسوہ ہی فقط اپنائیں گے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں