حضرت خلیفۃالمسیح الثالث از پروفیسر چودھری محمد علی صاحب

ماہنامہ ’’مصباح‘‘ ربوہ جون 1998ء میں شامل اشاعت حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ کی یادوں کے حوالے سے مکرم پروفیسر چودھری محمد علی صاحب کی ایک پُراثر نظم کے چند اشعار ہدیہ قارئین ہیں:

اشک در اشک تجھے ڈھونڈنے نکلیں گے لوگ
وصل کے شہر میں فرقت کا مہینہ ہوگا
ہجر کی رات ہے رو رو کے گزاریں گے اِسے
ہر گلی کُوچے میں اجلاسِ شبینہ ہوگا
تیری ہر ایک ادا رستہ دکھائے گی ہمیں
تو نہیں ہوگا ترا دیدۂِ بینا ہوگا
خاکِ ربوہ اِسے سینے سے لگا کر رکھنا
آبگینوں سے بھی نازک یہ دفینہ ہوگا
حُسن بھی اترا ہے روحوں پہ سکینت بن کر
قافلہ پھر سے رواں سوئے مدینہ ہوگا
یوں چڑھا ہے جو نئے عَہد کا سورج بن کر
خاتمِ یار کا یہ چوتھا نگینہ ہوگا
کشتیِٔ نوح میں بیٹھے تو ہو لیکن مضطر
شرط یہ ہے یہیں مرنا یہیں جینا ہوگا

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں