قابل تقلید مثالیں اور درخواست دعا
(مطبوعہ رسالہ ’’انصارالدین‘‘ یوکے ستمبرواکتوبر2024ء)
سیّدنا حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی اجازت سے مجلس انصاراللہ برطانیہ کے تحت مختلف ممالک میں بہت سے رفاہی ادارے قائم کیے جارہے ہیں جن کے لیے عطیات پیش کرکے برطانیہ کے ہزاروں انصار کو دنیا کے بعض غریب خطّوں میں بھوک اور افلاس کے خاتمے اور مختلف بیماریوں کے علاج کے حوالے سے گرانقدر خدمات بجالانے کی توفیق حاصل ہورہی ہے۔ اسی طرح مساجد کی تعمیر کے ذریعے انسان کی روحانی بیماریوں کا علاج کرنے کی سعی بھی جاری ہے۔
خداتعالیٰ کے فضل سے خلفائے احمدیت کی زبان مبارک سے جس تحریک کا بھی اعلان ہوتا ہے، مخلصین بےساختہ لبّیک کہتے ہیں اور ان بابرکت تحریکات میں حتی المقدور حصہ لے کر نیک انجام کی طرف اپنے قدم بڑھاتے چلے جاتے ہیں۔ افریقہ میں جاری ہونے والے مسرور آئی انسٹیٹیوٹ اور گائنی ہسپتال جیسے عظیم الشان اداروں کے قیام اور ان کو جاری رکھنے کے لیے پیش کیے جانے والے عطیات دیکھ کر قربانی کی اس روح کا اندازہ کیا جاسکتا ہے جو خداتعالیٰ نے محض اپنے فضل سے اپنی اس پاک جماعت کی روحوں میں ودیعت کی ہوئی ہے۔ ایسی ہی کیفیت برطانیہ میں مسجد ناصر ہارٹلے پول کی تعمیر کے حوالے سے دیکھنے میں آئی اور اس وقت ویلز کی پہلی احمدیہ مسجد ’مسجد بیت الرحیم کارڈف ‘ کی تعمیر کے لیے انصار کی مالی قربانی کی بہت سی داستانیں بھی دوسروں کے لیے قابل تقلید ہیں۔ اس حوالے سے رسالہ ’’انصارالدین‘‘ کی زینت بننے والی رپورٹس میں اجتماعی قربانی کے کئی واقعات پیش کیے جاچکے ہیں۔ تاہم ذیل میں صرف دو انفرادی واقعات پر اکتفا کیا جاتا ہے۔
فارنہائم جماعت کے ایک سادہ مزاج دوست مکرم چودھری محمد یوسف جاوید صاحب (سابق کارکن جامعہ احمدیہ ربوہ) نے رمضان المبارک کی ایک رات خاکسار کو فون کیا کہ کسی وقت ایک ضروری بات کرنا چاہتا ہوں۔ اگلے ہی روز اُن سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے اپنی ایک درخواست پڑھائی جس میں استدعا کی گئی تھی کہ وہ اپنے دو مرحوم بیٹوں کی طرف سے پانچ ہزار پاؤنڈ کی رقم بطور عطیہ پیش کرنا چاہتے ہیں۔ اس کارخیر کے سلسلے میں انہیں راہنمائی درکار تھی۔ چنانچہ یہ رقم اُنہوں نے اپنے دو عزیز بیٹوں کی طرف سے (جن کی وفات کا صدمہ چند سال قبل آپ برداشت کرچکے ہیں) بطور عطیہ بُرکینافاسو میں قائم کیے جانے والے ہسپتال میں خیراتی کاموں کے لیے پیش کردی۔
محترم چودھری صاحب کے ایک بیٹے مکرم محمد داؤد ظفر صاحب مربی سلسلہ تھے اور لمبا عرصہ رقیم پریس یوکے میں خدمات کی توفیق پاچکے تھے۔ ۱۶؍نومبر ۲۰۲۲ء کو بعارضہ کینسر صرف ۴۸ سال کی عمر میں اُن کی وفات ہوگئی۔۔ اس سے قبل جولائی ۲۰۱۷ء میں اُن کے چھوٹے بیٹے مکرم چودھری محمد صداقت صاحب حدیقۃالمہدی میں وقارعمل کرنے کے بعد گھر واپس آنے سے قبل سڑک کے ایک حادثے میں شدید زخمی ہوکر وفات پاگئے تھے۔
برادران کرام! اس تفصیل میں جانے کی ضرورت نہیں کہ ایک اسّی سالہ بزرگ والد اور اُن کی اہلیہ محترمہ نے اپنی اور اپنی اولاد کی بہت سی اہم ضروریات سے صرف نظر کرتے ہوئے اس غیرمعمولی قربانی کو پیش کرنے کی سعادت پائی ہے۔ اللہ تعالیٰ مکرم چودھری محمد یوسف صاحب، اُن کی اہلیہ محترمہ اور دیگر اہل خانہ کی قربانی کو قبول فرماتے ہوئے ان سب کو جزائے خیر سے نوازے اور ہمیشہ حافظ و ناصر ہو۔ نیز مرحومین کی مغفرت فرمائے، انہیں اعلیٰ علیّین میں جگہ دے اور اُن کے درجات بلند فرماتا چلا جائے۔ آمین
اسی طرح کارڈف مسجد کی تحریک کے لیے مارچ ۲۰۲۴ میں جب محترم صدر صاحب انصاراللہ برطانیہ کی طرف سے انصار کو خطوط پوسٹ کیے گئے تو مجلس Carshalton (بیت الاحسان ریجن) کے ایک ناصر مکرم بشارت احمد صاحب خط موصول ہوتے ہی اُسی روز کسی دوست کا سہارا لیے ہوئے مسجد بیت الفتوح مورڈن کے احاطے میں واقع قیادت مال (مجلس انصاراللہ یوکے) کے دفتر میں تشریف لائے اور کہنے لگے کہ آج مجھے صدر صاحب کا خط ملا ہے، میری عمر 85 سال ہو گئی ہے، زندگی کا بھروسا نہیں ہے اس لیے آگیا ہوں۔ مجھ سے کارڈف مسجد کے لیے چندہ لے لیں۔ اللہ تعالیٰ موصوف کی عمر دراز کرے اور ان کی قربانی کو شرف قبولیت عطا فرمائے۔ نیز ہم سب کو اپنی ذمہ داریوں کا ادراک کرنے اور کماحقّہٗ انہیں ادا کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین
ادارہ ’’انصارالدین‘‘ ایسی ہی قربانی کی مثالیں آئندہ بھی پیش کرتا رہے گا جو قارئین کے لیے ازدیاد ایمان کا باعث بھی ہوں اور قابل تقلید بھی۔
(مدیر)