مکرم محمد صادق صاحب شہید

ماہنامہ ’’خالد‘‘ ربوہ کے مختلف شماروں میں چند شہدائے احمدیت کا تذکرہ حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کے خطباتِ جمعہ کے حوالے سے شامل اشاعت ہے۔
محمد صادق صاحب شہید کا تعلق چٹھہ داد ضلع حافظ آباد سے تھا۔ آپ کے کٹر اہل حدیث خاندان میں پہلے آپ کے بڑے بھائی ہدایت اللہ صاحب کو احمدی ہونے کی توفیق ملی۔ محمدصادق صاحب کو اس کا سخت رنج تھا مگر اپنے والد کے احترام میں خاموش رہے۔ پھر جونہی والد کی وفات ہوئی تو آپ نے اپنے بھائی عنایت اللہ کے ساتھ مل کر اپنے احمدی بھائی ہدایت اللہ صاحب کی زندگی اجیرن کردی۔ لیکن پھر احمدیت کا یہ اعجاز ہوا کہ خود محمد صادق صاحب کو نہ صرف احمدی ہونے کی توفیق ملی بلکہ آپ ہر طرف احمدیت کا پیغام پہنچانے میں ننگی تلوار بن گئے۔ آپ ہی کی تبلیغ سے مکرم محمد اشرف صاحب شہید آف جلہن ضلع گوجرانوالہ بھی احمدی ہوئے جن کی قبولِ احمدیت نے جلتی پر تیل کا کام کیا اور محمد صادق صاحب کی مخالفت اَور بھی تیز ہو گئی۔ مگر محمد صادق صاحب کی دعوت الی اللہ نے پندرہ مزیدکٹر اہل حدیث اشخاص کو احمدیت قبول کرنے کی توفیق عطا فرمائی۔
8؍نومبر1996ء کو جب آپ جمعہ پڑھنے جا رہے تھے تو راستہ میں ایک پُل کے پاس دشمن نے تاک لگاکر حملہ کیا اور گولیوں سے چھلنی کرکے موقع پر ہی شہید کردیا۔ آپ نے پسماندگان میں بیوہ محترمہ آمنہ بی بی صاحبہ کے علاوہ ایک بیٹی اور تین بیٹے چھوڑے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں