ہڈیوں کے امراض سے بچاؤ – جدید تحقیق کی روشنی میں

ہڈیوں کے امراض سے بچاؤ – جدید تحقیق کی روشنی میں
(فرخ سلطان محمود)

٭ یونیورسٹی آف ٹیکساس کے طبّی مرکز میں کی جانے والی ایک تحقیق کے بعد ماہرین نے کہا ہے کہ جو خواتین اولاد میں وقفہ پیدا کرنے کے لئے ٹیکے کے ذریعے ادویات استعمال کرتی ہیں، اُن خواتین کی ہڈیوں میں معدنیات کی کمی کا مرض BMD لاحق ہوسکتا ہے جس کے نتیجے میں ایسی خواتین میں کولہے اور ٹانگوں کی ہڈیوں کے ٹوٹنے کی شرح 70 فیصد تک بڑھ جاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق برتھ کنٹرول کے لئے لگائے جانے والے ٹیکے جسم میں سب سے زیادہ کیلشیم کی کمی لاحق کرتے ہیں اور اِن ٹیکوں کے استعمال سے، تین سال کے اندر ہڈیوں کی کمزوری کی بڑی واضح علامات سامنے آنے لگتی ہیں۔
٭ امریکی طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کوئی بھی ایسا طریق انسانی جسم کے لئے زیادہ موزوں نہیں ہے جو غذا پر قابو پانے کی بجائے موٹاپے کو دواؤں کے استعمال کے ذریعے کم کرنے پر زور دے۔ نیز وزن میں فوری کمی کی بجائے فی ہفتہ صرف دو پاؤنڈ وزن کم کرنا چاہئے۔ نیز ایسے معمر افراد جو اپنے وزن میں کمی کے لئے ورزش کرتے ہیں اور خوراک کا استعمال کم کردیتے ہیں، اُن کی ہڈیاں تیزی سے کمزور ہونے لگتی ہیں۔
٭ ایک رپورٹ میں ماہرین نے کہا ہے کہ پاؤں میں کٹی پھٹی ایڑیاں نہایت خطرناک ثابت ہوسکتی ہیں کیونکہ ان کے ذریعے مختلف اقسام کے خطرناک بیکٹیریا انسان کے جسم میں داخل ہوکر متعدد بیماریوں کا باعث بن سکتے ہیں۔ جن سے نہ صرف خون زہریلا ہوسکتا ہے بلکہ ہڈیاں، پٹھے اور دل بھی متأثر ہوسکتے ہیں۔
٭ طبّی ماہرین نے کہا ہے کہ بچوں کو ڈیری مصنوعات یعنی مکھن، دودھ اور گوشت وغیرہ کھلانے سے اُن کی ہڈیاں بالغ عمری تک صحت مند اور مضبوط رہتی ہیں۔ ماہرین نے اِس حوالے سے تین سے پانچ سال تک کے 106بچوں پر بارہ سال تک تحقیق کی۔ اور مخصوص غذائیں کھلانے کے بعد جب بچوں کی ہڈیوں کا بارہ سال کے بعد دوبارہ جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ ایسے بچوں کی ہڈیاں دوسرے بچوں کی نسبت زیادہ صحت مند اور مضبوط تھیں جن کی خوراک میں روزانہ ڈیری مصنوعات اور پروٹین سے تیارشدہ غذائیں شامل کی گئی تھیں۔
ایک دوسری رپورٹ میں طبّی ماہرین کا کہنا ہے کہ چکنائی خصوصاً نوجوان لڑکیوں کی ہڈیوں کو موٹا اور مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے جبکہ چکنائی کی کمی سے جوڑوں کا درد لاحق ہونے کے امکانات میں اضافہ ہوجاتا ہے۔اِس حوالے سے یورپین ماہرین نے چار ہزار سے زائد نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں پر تحقیق کی اور معلوم کیا کہ چکنائی سے ہڈیوں کی مضبوطی کا عمل لڑکوں کی نسبت لڑکیوں میں ستّر فیصد تک زیادہ پایا گیا ہے۔ نیز یہ کہ چکنائی خصوصاً لڑکیوں میں بلوغت کے دوران اُن کی ہڈیوں کو موٹا اور مضبوط بناتی ہے۔
٭ سوئٹزرلینڈ کے طبّی ماہرین کے ایک گروپ نے کہا ہے کہ اندرونی اور بیرونی زخموں کو مندمل کرنے میں دودھ مددگار ثابت ہوتا ہے اس لئے معمولی چوٹوں کے دوران ہڈیوں کی ٹوٹ پھوٹ اور فریکچر سے محفوظ رہنے کے لئے دودھ پینے کی عادت اپنانی چاہئے۔ یونیورسٹی ہاسپٹل زیورخ اور ڈارٹ ماؤتھ میڈیکل سکول کے اشتراک سے ہونے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ بارہ سو گرام کیلشیم لینے یا دودھ کے چار گلاس پینے والے افراد ہڈیوں کے فریکچر سے 72فیصد تک محفوظ ہوجاتے ہیں۔ اس تحقیق میں 27 سے 80 سال کی عمر تک کے ایسے افراد کو شامل کیا گیا تھا جو کم از کم گزشتہ چار سال سے دودھ پینے کی عادت اپنائے ہوئے تھے۔ جبکہ ایک دوسرے گروپ کا بھی جائزہ لیا گیا جس میں شامل افراد دودھ کا باقاعدہ استعمال نہیں کرتے تھے اور اُن میں ہڈیوں کے مسائل کی شرح 45فیصد تک زیادہ نوٹ کی گئی۔ طبّی ماہرین کا کہنا ہے کہ کیلشیم کی کمی ہی وہ واحد وجہ ہے جس سے ہڈیاں کمزور ہوجاتی ہیں۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں