تری ذات رونقِ بزم تھی، تُو چلا گیا تو خزاں ہوئی – نعتیہ کلام

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 23اکتوبر2020ء)

سہ ماہی ’’الناصر‘‘ جرمنی اکتوبر تا دسمبر 2012ء میں مکرم فرید احمد نوید صاحب کی ایک طویل نعت شائع ہوئی ہے جس کے ہر بند کے آخر پر بارگاہِ نبوی کے شاعر حضرت حسان بن ثابتؓ کا وہ شعر ہے جو انہوں نے حضرت اقدس محمد رسول اللہ ﷺ کی وفات پر کہا تھا اور جس کا مطلب یہ ہے کہ تُو تو میری آنکھ کی پُتلی تھا، تیری وفات سے میری آنکھ اندھی ہوگئی ہے، اب تیرے بعد کوئی بھی مرے مجھے اس کی پروا نہیں۔
اس خوبصورت نعتیہ کلام میں سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

تری ذات رونقِ بزم تھی، تُو چلا گیا تو خزاں ہوئی
ترے ایک جلوۂ نور سے نئی صبحِ پاک عیاں ہوئی
تری عظمتوں کی گواہ خود، ترے دشمنوں کی زباں ہوئی
وہ جو روشنی ترے دَم سے تھی، ترے بعد پھر سے کہاں ہوئی
کُنْتَ السَوَادَ لِناظِرِیْ فَعَمِیْ عَلَیْکَ النَّاظِرُ
مَنْ شَاءَ بَعْدَکَ فَلْیَمُتْ فَعَلَیْکَ کُنْتُ اُحَاذِرُ
یہ زمیں تری، یہ فلک ترا، ہے ترا یہ سارا جہان بھی
تری چاکری میں ہیں صف بہ صف، یہ زماں یہ کون و مکان بھی
مرے حرف تیرے حضور ہیں، تری حمد میں ہے زبان بھی
مری دھڑکنیں ترے واسطے، ترے واسطے مری جان بھی
کُنْتَ السَوَادَ لِناظِرِیْ فَعَمِیْ عَلَیْکَ النَّاظِرُ
مَنْ شَاءَ بَعْدَکَ فَلْیَمُتْ فَعَلَیْکَ کُنْتُ اُحَاذِرُ
تُو عظیم تر مَیں ترا گدا، وہاں عظمتیں یہاں عاجزی
تُو فلک نشیں مَیں تہِ زمیں، وہاں قدرتیں یہاں بے بسی
تری دُوریاں مرے زخم ہیں تری فرقتیں مری بے کلی
تری راہ میں مری موت ہو تری چاہ میں کٹے زندگی
کُنْتَ السَوَادَ لِناظِرِیْ فَعَمِیْ عَلَیْکَ النَّاظِرُ
مَنْ شَاءَ بَعْدَکَ فَلْیَمُتْ فَعَلَیْکَ کُنْتُ اُحَاذِرُ
50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں