حرف گویا تیرے ہونٹوں پر مہکتے پھول تھے – نظم

روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 16؍مئی 2003ء میں شامل اشاعت مکرم مبارک احمد عابدؔ صاحب کی ایک نظم سے انتخاب ہدیۂ قارئین ہے:

حرف گویا تیرے ہونٹوں پر مہکتے پھول تھے
ہر سخن جادو اثر تھا لفظ درّ شاہوار
کس کو بتلائے کہ کتنا بے سہارا ہوگیا
یہ ترا عابدؔ ترا عاشق ترا خدمت گزار
باغ احمد میں کھلا پھر اک تر و تازہ گلاب
’’آئی ہے باد صبا گلزار سے مستانہ وار‘‘
آنے والے فضل ربّ سے تُو سدا مسرور ہو
جانے والے تجھ پہ اس کی رحمتیں ہوں بے شمار

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں