خراٹے لینے کے فوائد اور نقصانات – جدید تحقیق کی روشنی میں

خراٹے لینے کے فوائد اور نقصانات – جدید تحقیق کی روشنی میں
(فرخ سلطان محمود)

عموماََ خراٹوں کے نقصانات سے متعلق ہی بیان کیا جاتا ہے لیکن اسرائیل کی ایک یونیورسٹی میں 65 سال سے زائد عمر کے چھ سو افراد پر کی جانے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ نیند کے دوران ایک حد تک خراٹے لینے کا عمل یقینا فائدہ مند ہے کیونکہ خراٹے لینے والے افراد میں دیگر عام کم عمر لوگوں کی نسبت شرح اموات 50 فیصد کم دیکھی گئی ہے جبکہ انتہائی متوازن صحت کے حامل افراد کے مقابلے میں بھی زیادہ خراٹے لینے والے افراد کی کم عمری کی شرح اموات کا تناسب قریباً ایک جیسا ہے۔ ماہرین کے مطابق خراٹے لینے کے مرض میں گلے میں موجود سانس کی نالیوں کو دس سیکنڈ کے لئے آکسیجن کی فراہمی میں تعطّل پیدا ہوجاتا ہے جس کے نتیجے میں دل اور دماغ مضبوط ہوتے ہیں اور اگر دل کے دورے یا فالج کے حملے کی کیفیت پیدا ہورہی ہو تو جسم کا محفوظ مدافعتی نظام اُس پر باآسانی قابو پالیتا ہے۔ چنانچہ کہا جاسکتا ہے کہ خراٹے لینے سے زندگی میں اضافہ ہوتا ہے لیکن زیادہ خراٹے لینے والے افراد کو اپنوں اور دوسروں کی خاطر اپنے علاج کی طرف ضرور توجہ دینی چاہئے۔
تاہم ایک طبی تحقیق کے مطابق نیند کے دوران خراٹے لینے کا عمل متعدد بیماریوں کی پیشگی علامت ہوتا ہے اور خراٹے لینے والوں کو مکمل طبی معائنہ کروانا چاہئے۔ امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن کے اجلاس میں پیش کی جانے والی اس تحقیق میں خراٹے لینے والے 18 ہزار سے زائد افراد میں مختلف بیماریوں اور قوت مدافعت کا جائزہ لیا گیا تھا۔ رپورٹ کے مطابق نیند میں خراٹے لینے والے افراد کو معدے، پھیپھڑوں، گلے اور سانس کے امراض کا شدید خطرہ لاحق رہتا ہے اور ان کی نیند بھی پُر سکون نہیں ہوتی۔ اس صورتحال کے دوران اگر قبل از وقت طبی اور احتیاطی تدابیر اختیار کرلی جائیں تو کئی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق خراٹے لینے کی 12 سے زیادہ مختلف وجوہات ہوتی ہیں اور یہ تمام وجوہات کسی بھی Abnormality سے پیدا ہوتی ہیں۔
ایک مطالعاتی جائزے کے مطابق وزن کم کرنے سے نیند میں خلل، خراٹے لینے کے مرض اور ذیابیطس کی بیماری میں کمی ہوتے دیکھی گئی ہے۔
’’آرکائیوز آف انٹرنل میڈیسن ویٹ‘‘ نامی جریدے میں شائع ہونے والی اس تحقیق کے مطابق زیادہ وزن کے ساتھ نیند میں خراٹے اور خلل نیز ذیابیطس کا مرض بلڈ پریشر میں اضافہ کر کے نیند کی حالت میں ہی ہارٹ اٹیک کا باعث بن سکتا ہے بلکہ نیند پوری نہ ہونے سے قوت مدافعت کم ہونے لگتی ہے اور فرد بیماریوں کے نرغے میں آجاتا ہے۔ اس لئے جن افراد کو وزن بڑھنے کے ساتھ نیند میں خرابی کی علامات سے واسطہ پڑے اُنہیں فوری طور پر وزن میں کمی سے متعلق کوشش کرنی چاہئے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں