دل مچلنے لگا کیا ہوا اے خدا کس کی رحمت مجھے آج گرما گئی – نعت
ماہنامہ ’’مشکوٰۃ‘‘ قادیان جون و جولائی 2012ء میں مکرم مبشر احمد صاحب وسیم گورداسپوری کی ایک نعت شامل اشاعت ہے۔ اس نعت میں سے انتخاب پیش ہے :
دل مچلنے لگا کیا ہوا اے خدا کس کی رحمت مجھے آج گرما گئی
آج بہلا گئی آج تڑپا گئی اور ابرِ کرم مجھ پہ برسا گئی
رحمتِ دو جہاں کا کرم دیکھ کر بول اُٹھے ہیں دیر و حَرم یک زباں
شاہِ بطحا پہ صدقے یہ دونوں جہاں جن کی خوشبو ہر اِک گُل کو مہکا گئی
سیّدالانبیاء عظمتِ کبریا بزمِ امکاں میں جب جلوہ گر ہو گئے
ہو گئے پھر معطّر زمیں آسماں زُلفِ عنبر جو اِک بار لہرا گئی
جو مدینے کی گلیوں میں پہنچے ہیں ہم کیا بتائیں ہمارا عجب حال تھا
گنبدِ ماہ طیبہ کے دیدار سے دل تڑپنے لگا ، آنکھ بھرّاگئی
دل میں اب طاقتِ دردِ ہجراں نہیں تیرے بیمار کا اَور درماں نہیں
میرے آقا مجھے دیں گے دیدار کب ، زندگی جب دمِ نزع پر آ گئی