عزیزم احمد فواد چودھری

ماہنامہ ’’احمدیہ گزٹ‘‘ کینیڈا نومبرودسمبر 2009ء میں شامل اشاعت ایک مضمون میں مکرمہ ثمینہ آرائیں ملک صاحبہ نے جھیل اونٹاریو میں ڈوب کر شہادت پانے والے سترہ سالہ نوجوان عزیزم احمد فواد چودھری ابن مکرم اشرف علی چودھری صاحب کا تفصیلی ذکرخیر کیا ہے۔
عزیزم احمد فواد 25 اگست 2009ء کی صبح اپنے کچھ کلاس فیلوز اور ان کی فیملی کے ساتھ پکنک کے لئے انٹاریو جھیل پر گیا۔ جھیل کے کنارے چلتے ہوئے جب کچھ بچے پھسل کر گہرے پانی میں گرگئے تو احمد جو ایک اچھا تیراک تھا اور اس نے غوطہ خوری کا لائسنس بھی لیا ہوا تھا، کپڑوں سمیت ہی پانی میں کود گیا۔ ایک بچے کو بچانے میں کامیاب ہوگیا لیکن دوسرے تک پہنچتے ہی ایک تیز لہر اُنہیں گہرے پانی میں لے گئی اور دونوں بچے ڈوب گئے۔ احمد فواد کی اس بہادرانہ خدمت کی یاد میں اونٹاریو پولیس نے اپنے “Commissionars Citation of Bravery Award”کے لئے اُس کا نام منتخب کیا ہے۔
احمد نے اپنی چھوٹی عمر کے باوجود اپنے خاندان اور سکول میں اپنی غیرمعمولی صلاحیتوں کے نتیجہ میں ایک نمایاں مقام حاصل کرلیا تھا۔ بہت حسّاس تھا اور ہر ایک کی مدد کے لئے ہمیشہ تیار رہتا۔ سکول میں پڑھائی میں نمایاں ہونے کے علاوہ فٹ بال کی ٹیم کا کوچ بھی تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں