مکرم چودھری محمد سلیم صاحب
روزنامہ ’’الفضل‘‘ ربوہ 15نومبر 2011ء میں مکرمہ الف۔منور صاحبہ کے قلم سے اُن کے والد محترم چودھری محمدسلیم صاحب کا ذکرخیر شامل اشاعت ہے۔
آپ مولوی محمد یوسف صاحب بھیروی (سابق امیر جماعت بھیرہ و استاذالجامعۃالاحمدیہ) کے بڑے فرزند تھے۔ بہت نیک ،سادہ، شریف الطبع اور بہت سی خوبیوں کے مالک تھے۔ ہمیشہ جماعتی خدمات بجالاتے رہے ۔ بوقت وفات بھی زعیم انصار اللہ کے طور پر خدمت کررہے تھے۔ اپنے بچوں کی تربیت کا بہت خیال رکھتے۔ انہیں قرآن کریم خود پڑھایا، دعائیں زبانی یاد کروائیں اور درود شریف بکثرت پڑھنے کی تاکید کرتے تھے۔ علم حاصل کرنے اور محنت اور ایمانداری سے زندگیاں گزارنے کی تلقین کیا کرتے۔ خود بھی ایک ایماندار اور محنتی انسان تھے۔ اپنی اہلیہ کے بہترین ساتھی تھے۔
آپ نے بھیرہ سے میٹرک کرنے کے بعد ڈسپنسر کا کورس کیا۔ دوسرں کی تکلیف پر بے چین ہوجاتے اور غریبوں میں ڈاکٹر کہلاتے اور اُن کا خاص طور پر بہت خیال رکھتے۔ غرباء کو دوا بھی مفت دیا کرتے۔ بہت رحم دل اور نرم دل انسان تھے ۔ اگر گھر میں کوئی کہتا کہ اپنی فیس بڑھادیں تو ناراضگی کا اظہار کرتے کہ پھر یہ لوگ کہاں جائیں گے۔ مریض کی بے وقت آمد سے کبھی نہ گھبراتے۔ وفات سے دو روز قبل طبیعت بہت خراب تھی تو بھی رات کو اطلاع ملنے پر ایک مریض کا معائنہ کرنے گئے۔ لیکن کمزوری اتنی تھی کہ واپسی پہ خود بھی گرگئے۔ آپ کی وفات پر بہت سے غیر از جماعت تعزیت کے لئے آئے اور انتہائی اچھے لفظوں میں یاد کرتے رہے۔ آپ کا لوگوں کے ساتھ حسن سلوک ہی تھا کہ آپ کی وفات پر غیرازجماعت بھی اس موقع پر آنے والے مہمانوں کے لئے بغیر کہے اپنے گھروں سے چارپائیاں اور بستر لالا کر دیتے رہے۔
مکرم چودھری محمد سلیم صاحب نے ایک لمبا عرصہ بیماری میں گزرا۔لیکن بہت صابر و شاکر رہے۔ اپنی وفات کے بارہ میں وفات سے قریباً دو ماہ پہلے واضح خواب دیکھا۔ 19؍اگست 2008ء کو وفات پا ئی۔