محترم چودھری بشیر احمد صاحب

ماہنامہ ’’انصاراللہ‘‘ جنوری 2008ء میں مکرم عبدالباسط صاحب نے محترم چودھری بشیر احمد صاحب سابق امیر جماعت احمدیہ شیخوپورہ کا ذکرخیر کیا ہے۔ آپ کا ذکرخیر قبل ازیں 24 مارچ 2006ء کے ’’الفضل انٹرنیشنل‘‘ کے اسی کالم کیا جاچکا ہے۔
محترم چودھری بشیر احمد صاحب اُس زمانہ میں تعلیم الاسلام کالج میں زیر تعلیم رہے جب حضرت مرزا ناصر احمد صاحبؒ کالج کے پرنسپل تھے۔ آپ نے حضورؒ کی خواہش پر کشتی رانی اور دیگر کھیلوں میں حصہ لیا اور نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرتے رہے۔ حضورؒ کے منصب خلافت پر متمکن ہونے کے بعد حضورؒ کے ساتھ تعلق میں نمایاں اضافہ ہوا۔
1970ء میں محترم چودھری صاحب نے پنجاب اسمبلی کے امیدوار کی حیثیت سے حصہ لیا اور کامیابی حاصل کی۔ اگرچہ آپ کو وزیر بننے کی پیشکش بھی ہوئی لیکن حضرت خلیفۃالمسیح الثالثؒ نے آپ سے فرمایا کہ اِس پیشکش کو قبول کرنا مناسب نہیں کیونکہ ہم الیکشن کا معاوضہ نہیں لینا چاہتے۔ چنانچہ محترم چودھری صاحب کی ساری زندگی ایک ایماندار سیاستدان کے طور پر بسر ہوئی ہے۔
حضرت خلیفۃالمسیح الرابعؒ کے ساتھ بھی آپ کا زمانۂ خلافت سے پہلے کا بہت گہرا تعلق تھا۔ چند بار لندن حاضر ہوکر شرف ملاقات بھی حاصل کیا۔ حضرت مرزا مسرور احمد صاحب کا امیر مقامی اور ناظر اعلیٰ کے طور پر تقرر ہوا تو آپ نے مکمل اطاعت اور تعاون کا اعلیٰ نمونہ پیش کیا۔ خلافت رابعہ اور خلافت خامسہ کے دَور میں آپ کو مجلس تحریک جدید، مرکزی منصوبہ بندی بورڈ اور مرکزی مجلس صحت کے ممبر کے طور پر خدمت کی توفیق عطا ہوئی اور مقامی طور پر اپنے علاقہ میں نہایت عمدہ جماعتی خدمات اور خدمت خلق کی توفیق ملتی رہی۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں