کہنے کو ہے جدید مگر ہے قدیم ہی – نظم

ماہنامہ ’’تحریک جدید‘‘ ربوہ اکتوبر 2008ء میں ’’تحریک جدید‘‘ کے عنوان سے محترم چودھری شبیر احمد صاحب کی نظم شامل اشاعت ہے۔ اس نظم سے انتخاب پیش ہے:

کہنے کو ہے جدید مگر ہے قدیم ہی
اس کارواں کا ماہِ عرب ہی امیر ہے
ہر ملک اپنا ملک ہے ہر قوم اپنی قوم
حائل نہ اس کی راہ میں کوئی لکیر ہے
دنیا کے ہر کنارے پر اس کا ظہور ہے
جیسا کہ ہم سے وعدۂ ربِّ قدیر ہے
احیاء دیں کے واسطے مہدی کے دَور میں
یہ اک نظام نو ہے مگر بے نظیر ہے

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں