الفضل سے تبلیغ

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 5؍اگسست 2024ء)

روزنامہ ’’الفضل‘‘ربوہ کے صدسالہ جوبلی سوونیئر ۲۰۱۳ء میں مکرم خالد محمود شرما صاحب بیان کرتے ہیں کہ پچاس کی دہائی میں میرے والد محترم عبدالرشید شرما صاحب سندھ آکر آباد ہوئے اور تب سے ہی الفضل ہمارے گھر میں جاری ہے۔ سندھ میں میرے والد اپنے کارخانے کے دفتر میں الفضل اخبار سامنے میز پر رکھ دیتے۔ جو غیرازجماعت آتے وہ بھی اس کا مطالعہ کرتے اور کئی سنجیدہ طبع لوگ گفتگو بھی کرتے۔ کارخانے میں ایک مسجد بھی بنائی گئی تھی جو قریبی جماعتوں کا مرکز تھی۔ نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے کافی احباب آیا کرتے۔ والد صاحب الفضل سے ہی خطبہ دیتے۔
والد صاحب بتایا کرتے تھے کہ جب وہ سندھ آئے تھے تو احمدی احباب کو تلاش کرنے کے لیے انہوں نے ڈاکیے سے پوچھا کہ الفضل کن گھروں میں آتا ہے۔ پھر اُن احمدی گھرانوں کے ذریعے انہوں نے جماعت کو اکٹھا کیا اور مسجد بھی اپنے کارخانے میں تعمیر کروائی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں