الفضل کی اہمیت

(مطبوعہ ’’الفضل ڈائجسٹ‘‘، الفضل انٹرنیشنل لندن 26؍ جولائی 2023ء)

مجیب الرحمٰن صاحب ایڈووکیٹ

روزنامہ’’الفضل‘‘ربوہ کے صدسالہ جوبلی سوونیئر ۲۰۱۳ء میں مکرم مجیب الرحمٰن صاحب ایڈووکیٹ رقمطراز ہیں کہ اخبار الفضل ۱۹۱۳ء کے بعد اپنے اجرا سے لے کر آج تک جماعت احمدیہ کی تاریخ کا ایک بنیادی مأخذ سمجھا جاسکتا ہے۔ جماعت کی تاریخ میں پیش آنے والے تمام اہم واقعات، ان کا پس منظر اور تمام ابتلا، جماعت کی استقامت، خلیفہ وقت کی رہنمائی۔ ان تمام امور کی بنیادی معلومات مؤرخ کو صرف الفضل سے حاصل ہوسکتی ہیں۔ خلفائے وقت کے خطبات و خطابات کا بنیادی حوالہ اور سند الفضل ہی ہے۔ قادیان میں ریلوے لائن کب پہنچی، قادیان ریلوے سٹیشن پر بیرونی ممالک سے آنے والے مبلغین کے استقبال کی داستانیں، حضرت خلیفۃالمسیح الثانیؓ کا دورہ انگلستان سے واپسی پر استقبال کا حال بنیادی طور پر الفضل میں ہی ملے گا۔ خلافتِ ثانیہ کے انتخاب پر پیش آنے والے واقعات، ۱۹۳۰ء کی دہائی میں احرار کی فتنہ سامانیوں کا احوال، انگریز گورنر کی طرف سے احرار کی پشت پناہی کے شواہد بھی الفضل سے ملیں گے۔ یہی حال دیگر دنیاوی معلومات کا ہے۔ چنانچہ مجھے درسی علم حاصل کرنے کا زیادہ موقع نہیں ملا مگر اپنی زندگی کے ہر دَور میں ذہنی طور پر اپنے آپ کو ہمیشہ اپنے ہم نشینوں اور ساتھیوں سے بہتر مقام پر محسوس کیا ہے اور اپنے ساتھیوں کو اس بات کا اقرار کرتے ہوئے پایا ہے۔ چنانچہ بار روم میں میرے حلقۂ احباب میں سب علم دوست بہت اچھا معالعہ رکھتے تھے۔ ایسی ہی ایک نشست میں اسلام اور عصری مسائل پر گفتگو ہوئی تو راجہ ظفرالحق (جو خود بھی اسلامی علوم میں ذوق رکھتے تھے)بےساختہ پوچھنے لگے کہ جتنے مسائل ہماری مجلس میں زیر بحث آئے ہیں ہمیشہ ہم نے عصری مسائل اور اسلام پر تمہاری معلومات کو نت نئی معلومات سے ہم آہنگ پایا ہےآخر یہ تفصیلی مطالعہ کا وقت کہاں سے نکالتے ہو؟ مَیں نے عرض کیا کہ مطالعہ کے وقت اور بھاری بھرکم کتب دیکھنے کا موقع تو نہیں ملتا مگر اخبار الفضل کے باقاعدہ مطالعہ سے یہ باتیں علم میں آتی رہتی ہیں جو حضرت خلیفۃالمسیح کے خطابات میں یا الفضل کے مضامین میں بڑے عام فہم انداز میں مل جاتی ہیں۔ اور حقیقت بھی یہی تھی۔ جماعت میں ہر ذوق اور علم سے تعلق رکھنے والے احباب پائے جاتے ہیں اور وہ اپنا حاصلِ مطالعہ الفضل میں لکھتے رہتے ہیں۔ سائنس کے مضامین، علمِ ہیئت سے تعلق رکھتے ہوں، انسانی نفسیات سے متعلق ہوں، کسی نہ کسی رنگ میں ان پر نئی تحقیقات الفضل میں جگہ پاجاتی ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں