الفضل کے ساتھ وابستہ خوبصورت یادیں

(مطبوعہ الفضل ڈائجسٹ، الفضل انٹرنیشنل 22؍ستمبر2025ء)

روزنامہ’’الفضل‘‘ربوہ 18؍جون2014ء میں مکرم زبیر احمد صاحب بیان کرتے ہیں کہ کسی بھی موضوع پر مقالہ یا تقریر کی ضرورت ہو تو الفضل سے تیاری کی جاسکتی ہے۔ پھر مختلف مسالک کے بزرگوں کے حالات بھی اس میں شائع ہوتے ہیں۔ ایک متعصب دوست جو امام ابن تیمیہؒ کے پیروکار تھے اُنہیں خاکسار نے وہ الفضل دیا جس میں حضرت ابن تیمیہؒ پر ایک مضمون شامل تھا۔ وہ اتنے خوش ہوئے کہ مزید اخبارات کا مطالبہ کیا۔ اسی طرح دیگر مسالک کے بزرگوں کے مضامین اور خلفائے راشدین نیز ائمہ اہل بیت کی ثناخوانی سے متعلق مضامین متعلّقہ احباب کو دیے تو وہ خوشی سے وہ شمارے لے جاتے۔ بعض شمارے مَیں مستحق احمدی احباب کو دے دیتا ہوں۔ الفضل کا مطالعہ اس لیے بھی ضروری ہے کہ جیسا کہ حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے فلپائن کے مبلغ کو نصیحت فرمائی تھی: اردو زبان بھولنا نہیں … الفضل دیکھتے رہیں تو اردو زبان نہیں بھولے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں